مسلم لیگ ن پر ہاتھ ہلکا رکھیں ‘مشاہد حسین نے آرمی چیف سے یہ کہا تو آگے سے جنرل قمر جاوید باوجوہ نے کیا جواب دیا ‎

اسلام آباد (پی این آئی)رلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے مطابق آرمی چیف نے براہ راست پوچھے جانے والے سوالات کے خود جواب دئیے۔ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خطاب کیا اور ڈی جی آئی ایس آئی نے شرکا کو قومی سلامتی کے معاملے پر بریفنگ دی جب کہ اجلاس میں بلاول بھٹو، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی اور یوسف رضاگیلانی نے گفتگوکی، سیاسی قائدین نے عسکری قیادت سے افغانستان کی صورتحال پر کئی سوال کیے۔۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کے بعد آرمی چیف سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا اس دفعہ کوئی اڈے تو نہیں دیں گے؟آرمی چیف نے جواب دیا کہ یہ سوال حکومت سے پوچھیں، مجھ سے کیوں پوچھتے ہیں آپ۔اس کے بعد ہی آرمی چیف نے کہا کہ اڈے نہیں دیں گے۔ اجلاس کے دوران مشاہد حسین نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے کہا ہے کہ ’’ ن لیگ پر ہاتھ ہلکا رکھیں جس پر سربراہ پاک فوج نے مسکراتے ہوئے کہا کہ فواد چودھری بھی آپ کےساتھ ہی کھڑے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی اجلاس میں آرمی چیف نے رہنما (ن) لیگ احسن اقبال سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے بیٹے سے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ملا ہوں ،ذرائع نے کہا ہے کہ کھانے کی میز پر رانا ثناء اللہ اور رانا تنویر بھی آگئے تو جنرل باجوہ نے کہا میری تو بیوی بھی راجپوت ہے ، اس کے علاوہ پاکستان کی فوج میں 40 فیصد پشتون ہیں، ہم سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہماری پالیسی بدل گئی ہے، اپنے اڈے کسی کو نہیں دیں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ آج قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بہت زبردست تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج تمام معاملات پر بات ہوئی۔وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میںکسی نے سیاسی بات نہیں کی صرف قومی سلامتی معاملات پربات ہوئی ،ایسالگ رہاتھا حکومت اور اپوزیشن دونوں ایک ہیں،زبردست میٹنگ ہوئی اور تمام معاملات پربات ہوئی ہے ،ڈی جی آئی ایس آئی نے افغان ،کشمیراورعالمی معاملات پربریفنگ دی جبکہ سوالوں کے جواب آرمی چیف قمرجاویدباجوہ نے دیئے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک گھنٹہ 30منٹ کی بریفنگ ڈی جی آئی ایس آئی نے دی،بریفنگ میں حکومت اور اپوزیشن کے تاثرات ایک جیسے تھے، آج تمام باتوں پرکھل کربات ہوئی، کسی نے سیاسی بات نہیں کی صرف قومی سلامتی معاملات پربات ہوئی ،ایسالگ رہاتھا آج حکومت اور اپوزیشن دونوں ایک ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزارت داخلہ غلط الزام لگارہی ہے ثبوت ہے توسامنے لائے ،بھارتی وزارت داخلہ ڈرون حملے سے متعلق غلط الزامات لگارہی ہے ،پاکستان میں بھارت کی دہشتگردی کی پشت پناہی پکڑی ،پاکستان اسٹاک ایکسچینج پربھارت کی دہشتگردی کامنصوبہ ناکام بنایا، بھارتی وزارت داخلہ نے پاکستان پر ڈرون حملے کا بھونڈا الزام لگایا ،بھارت کے غلط الزام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔انہوںنے کہا کہ پاکستان حکومت نے کبھی کسی پاکستانی کوغیرملکیوں کے حوالے نہیں کیا ،پاکستان کے خلاف بھی کسی کی سرزمین استعمال نہ ہونے کی توقع رکھتے ہیں، ہم امریکہ،یورپ سے بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں ،ہم چین کے ساتھ بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں ،اس نے ہرمشکل میں ساتھ دیا ،ہم خودکودنیاسے الگ تھلگ نہیں کرسکتے ،دنیاکے ساتھ چلنا چاہتے ہیں ،ہماری پالیسی بدل گئی ہے ہم اپنے اڈے اب کسی کونہیں دیں گے ،ہم چاہتے ہیں افغانستان میں امن اور استحکام ہواہمیں بھی فائدہ ہو گا۔شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم اپنی سرزمین استعمال کیلئے کسی دوسرے کو نہیں دیں گے ،عمران خان تقریرمیں واضح کہہ چکے ہیں ہماری سرزمین استعمال نہیں ہوگی ،ایسامحسوس کررہاہوں ملک کیلئے حکومت،اپوزیشن اورفوج سب متحدہیں ،افغانستان کی صورتحال کااثرپاکستان پربھی پڑتا ہے ،ہم چاہتے ہیں افغانستان میں امن اور استحکام آئے ،آرمی چیف نے تمام شرکا ء کے تفصیلی سوالوں کو خوشدلی سے سنا اور سوالوں کے جوابات دئیے ۔انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے پاس بارڈرمینجمنٹ ہے ہماری پالیسی تیارہے طورخم بارڈر کو الیکٹرانک بارڈر بنائے جا رہے ہیں ،افغانستان سے مہاجرین آئے توہماری تیاری مکمل ہے،88فیصدافغان بارڈر مینجمنٹ کرلی،ایران بارڈر پر50فیصدمینجمنٹ کرلی ہے پاکستان بارڈرک یمسائل سے بھی بہتر طریقے سے نکلے گا، تھوڑی بہت ٹخ ٹخ ہوتی رہے گی لیکن ہم اس مسئلے کوبھی حل کرلیں گے ،افغانستان میں ازبک، تاجک اورہزاریوال کی بڑی بھرتیاں کی جارہی ہیں

close