ہمیں یہاں سے نکالیں، پاکستان لے جائیں، بے روزگار ہو گئے ہیں، کوئی جمع پونجی نہیں، دبئی میں پھنسے 2 ہزار بلوچ پاکستانی مزدوروں کا وزیر اعظم عمران خان کے نام خط

دبئی (پی این آئی) دبئی میں مقیم بلوچ پاکستان مزدوروں کا یہ خط ان میں سے ایک نے پی این آئی کو بھیجا ہے کہ اسے متعلقہ پاکستانی حکام تک پہنچایا جائے، یہ خط من وعن شائع کیا جا رہا ہے۔۔۔

درخواست بنام وزیراعظم پاکستان، عمران خان،

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

وفاقی وزیرزبیدہ جلال

وزیراعلی بلوچستان

آپ سےالتجا ہےکہ دبئی میں اس وقت لگ بھگ 2 ہزارسے زیادہ بلوچ شہری چھٹی کیلئے اپنے ملک پاکستان جانے کے منتظر ہیں۔ کچھ بلوچوں کو نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ کچھ چھٹی پر جانا چاہتے ہیں۔ اسلئے جناب وزیراعظم عمران خان صاحب اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے اپیل ہے کہ بلوچستان کے شہر تربت ایئرپورٹ ٹو شارجہ کے لیے جہاز سروس بحال کریں کیونکہ بہت سے پاکستانی امارات میں موجود ہیں۔ان لوگوں کو ان کی کمپنیوں نے چھٹی دے دی ہے لیکن بہت سے لوگوں کوکام سے نکالا گیاہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران کے عرصے کی تنخواہ بھی نہیں دی گئی۔ ابھی ان لوگوں کے پاس کھانےکے پیسے بھی نہیں ہیں۔ اگر آپ پاکستان کے حکمران دوبئی سے کراچی یا کوئٹہ میں ہم مسافروں کو لےجاتے ہیں تو نوکریوں سے فارغ ہونے والے مزدور دعائیں دیں گے۔ جن کے پاس کراچی یا کوئٹہ رہنے یا پھر اپنے شہر گھر جانے کا کرایہ بھی نہیں ہے۔ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ کراچی یا کوئٹہ میں کرونا وائرس لگنے کا بھی خدشہ ہے ۔ اس لیے اگر دوبئی ٹو تربت کا جہاز ہو تو پھر ان کے گھر والے ان کو لینے آ جائیں گے۔ بہت سی بلوچ پاکستانی خواتین بھی دوبئی میں پھنس گئی ہیں جو اپنے گھر تربت مکران کوجانا چاہتی ہیں۔ تربت مکران میں موجود وطنی و دیگر لوگ دوبئی آنا چاہتے ہیں۔ ہمارےعلاقے کےعوامی نمائندے بھی وزیراعلی کےذریعے اپنا کردار ادا کریں۔سینیٹرز بھی آوازاٹھائیں تا کہ ہماری آواز متعلقہ حلقوں تک پہنچ سکے۔

منجانب۔

دوبئی میں رہائش پذیر بلوچ، پاکستانی مزدور

close