بھمبر سے مظفرآباد، “اونٹ اور گدھا مارچ” کے بعد “کتا مارچ” کرنے والے شہری کو کوہالہ پل پر روک لیا گیا، مطالبات کیا ہیں؟

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزادکشمیر کے شہریوں کے لیےسستی بجلی،صاف پانی،میعاری تعلیم کی عدم فراہمی، مہنگائی اور جنگلات کی تباہی کیخلاف بھمبر سے دارالحکومت مظفرآباد کی طرف کتا مارچ کرنے والے شہری محمود مسافر کو پولیس نے کوہالہ پل پر روک لیا ۔

آزادکشمیر کے ضلع بھمبر سے تعلق رکھنے والے شہری محمود مسافر نے آزادکشمیر حکومت کی توجہ بڑھتی ہوئی مہنگائی،بےروزگاری پینے کے صاف پانی ،معیاری تعلیم اور سستی بجلی کی عدم فراہمی کی طرف طرف مبذول کرانے کیلئے بھمبر سے مظفرآباد کی طرف اونٹنی اور گدھا مارچ کیا پولیس نے کوہالہ پل پر محمود مسافر کو گرفتار کرکے اس سے تین گدھے اور ایک اونٹنی چھین لی تھی اس مرتبہ محمود مسافر نے 14 روز قبل کتا مارچ شروع کیا جسے کوہالہ پل پر پولیس نے مظفرآباد آزادکشمیر کی حدود میں روک لیا

محمود مسافر کے مطالبات کی فہرست میں گزشتہ سال ضبط کیئے تین گدھوں اور ایک اونٹنی کی واپس کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے ۔محمود مسافر کا کہنا ہے کہ 5اپریل 2018 کو جب وہ تین گدھوں اور ایک اونٹنی کے ساتھ بھمبر سے احتجاجی مارچ کرتے ہوئے 26 روز کے بعد کوہالہ پہنچا تو پولیس نے اس آگے جانے سے روک دیا گدھے اور اونٹنی سمیت دیکر سامان جن میں اہم فائلیں تھی ابھی تک واپس نہیں کی گئیں ۔محمود مسافر نے ایک بار پھر انوکھا احتجاج کرکے حکومت پولیس اور. انتطامیہ کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔۔۔

close