کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیےماسک پہننا انتہائی ضروری لیکن اس کے استعمال میں احتیاط اس بھی زیادہ ضروری ورنہ یہ خطرناک ہو سکتا ہے

اسلام آباد (پی این آئی) کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پوری دنیا میں لوگ دو قسم کے ماسک استعمال کر رہے ہیں۔ ایک این 95 ماسک ہے، جسے ایف ایف پی 2 بھی کہتے ہیں۔ یہ ماسک دو طرفہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ پہننے والے کے سانس لینے اور نکالنے دونوں کو فلٹر کرتا ہے۔ اس ماسک سے ہوا میں معلق 94%

ذرات فلٹر ہوجاتے ہیں، جن میں 0.3 مائیکرون سائز کے دیگر بیکٹیریا اور وائرس شامل ہیں۔ یہ ماسک تھوک کے قطروں اور سانس کے اخراج کو پھیلنے سے روکتا ہے۔یہ ماسک عام طورپر طبی عملے کوپہننے کی تجویزدی جاتی ہے۔ دوسرا ماسک سرجیکل ماسک کہلاتا ہے۔ یہ صرف ان لوگوں کو پہننا چاہیے جو بیمار ہوں۔ اس ماسک سے بیمار لوگوں کا تھوک یا ناک اور منہ سے نکلی دیگر رطوبت صحت مند لوگوں تک نہیں پہنچتی۔ کبھی کبھار یہ ماسک ڈھیلا ہوتا ہے۔ اگر اسے ٹھیک سے نہ پہنا جائے تو بیمار انسان کی سانس میں شامل دیگر مواد یا رطوبت ماسک کے ارد گرد سے نکل کر ہوا میں شامل ہوسکتی ہے۔ ماسک کے استعمال کے حوالے سے ماہرین کہتے ہیں ماسک پہننے کے بعد اس کو ہاتھ نہ لگایا جائے کیونکہ ہاتھوں کے ذریعے بھی یہ مواد ادھر ادھر پھیل سکتا ہے۔ ہر ماسک چار سے پانچ گھنٹے بعد تبدیل کرلینا چاہیے اور استعمال شدہ ماسک کو کچرے میں پھینک دینا چاہیے۔ ماسک پھینکنے کے بعد ہاتھوں کو صابن سے دھو لینا چاہیے یا ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ جب چھینک آئے تو منہ ڈھکنا، ہاتھ دھونا اور ہاتھ دھونے سے پہلے انھیں منہ پر نہ لگانا ایسے اقدامات ہیں جو سانس کے ذریعے وائرس کی منتقلی روکنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹرسلمان نے بتایا کہ کپڑے کو ماسک کو روزانہ سرف اورگرم پانی سے دھولینا چاہیے۔اسی طرح اگرآپ ڈسپوزایبل ماسک استعمال کرتے ہیں تو اسے 6 سے 8 گھنٹے بعد تلف کردینا چاہیے۔۔۔۔

close