بچوں میں کورونا وائرس کی علامات بخار سے شروع نہیں ہوتیں بلکہ۔۔والدین کیلئے تشویشناک خبر آگئی

بیجنگ(پی این آئی ) بچوں میں کورونا وائرس کی علامات بخار سے شروع نہیں ہوتیں لہٰذا ان میں وائرس کا پتا چلانا مشکل ہوتا ہے۔اب ماہرین نے والدین کو کچھ ایسی علامات بتا دی ہیں جن کے ذریعے وہ پتا چلا سکتے ہیں کہ ان کے بچے کو کورونا وائرس لاحق ہو چکا ہے یا نہیں۔ میل آن لائن کے مطابق چینی شہر ووہان کے

تونگ جی ہسپتال کے تحقیق کاروں نے اپنی تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے بچوں کو عموماً دست لگتے ہیں اور متلی ہونے لگتی ہے۔ بعض صورتوں میں انہیں قے بھی آنے لگتی ہے۔تحقیق کاروں نے والدین سے کہا ہے کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور اگر ان میں دست لگتا، متلی ہونا، اور قے آنا جیسی علامات ہوں تو ان کا فوری طور پر کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروائیں کیونکہ ممکنہ طور پر یہ اس موذی وباءکی علامات ہو سکتی ہیں۔اگر یہ علامات مسلسل کئی دن تک رہیں تو غالب امکان ہوتا ہے کہ اس بچے کو کورونا وائرس لاحق ہو چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس بہت محدود پیمانے پر ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے 5کورونا وائرس کے مریض بچوں کی علامات کا تجزیہ کیا۔ ان تمام بچوں کی عمریں 5سال سے کم تھیں۔ ان تمام بچوں کو مسلسل کئی روز سے پیچس لگے ہوئے تھے اور متلی ہو رہی تھی۔ دو بچوں کو 7دن سے زیادہ عرصے سے پیچس لگے ہوئے تھے چنانچہ انہیں گیسٹروانٹریٹیس کا عارضہ لاحق ہو گیا تھا ، جو کہ زیادہ دن تک پیچس لگے رہنے سے لاحق ہوتا ہے۔

close