بیرسٹر سلطان محمود کے مقابلے میں اپوزیشن جماعتوں نے صدر آزاد کشمیر کیلئے کس کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کر لیا؟ بڑی خبر آگئی

مظفرآباد (پی این آئی ) پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن صدر آزاد کشمیر کے انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار لے آئیں۔ تفصیلات کے مطابق دونوں اپوزیشن جماعتیں پاکستان تحریک انصاف کے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے مقابلے میں مشترکہ امیدوار لائی ہیں ، متحدہ اپوزیشن کی جانب سے رکن قانون ساز اسمبلی میاں عبدالوحید کو صدر آزاد کشمیر کے لیے مشترکہ امیدوار نامزد کیا گیا ہے ، جن کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر سے ہے جب کہ پاکستان میں شدید اختلافات کے باوجود آزاد کشمیر میں ن لیگ پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کرے گی۔علاوہ ازیں آزاد کشمیر کے صدر کے انتخاب کے لیے تحریک انصاف کے امیدوار بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ہیں ، بیرسٹر سلطان محمود کے کاغذات خواجہ فاروق احمد ، غلام محی الدین دیوان اور چوہدری اخلاق نے جمع کروائے جنہیں منظور بھی کر لیا گیا۔دوسری طرف آزاد کشمیر میں پاکستان تحریک انصاف ابتدا میں ہی دھڑے بندی کا شکار ہو گئی ، بیرسٹر سلطان اور تنویر الیاس نے زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے الگ الگ اجلاس بلا لیے ، ذرائع کے مطابق زیادہ سے زیادہ وزارتیں لینے کے لیے کوشاں گروپس نے کابینہ کی تشکیل کا اختیار آزاد کشمیر کی قیادت کو نہ ملنے پر بھی تشویش کا اظہار کر دیا ، سینئر وزیر آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی قیادت میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں اسپیکر سمیت اراکین اسمبلی کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، اجلاس میں وزارتوں کی تقسیم ، صدارتی الیکشن اور کشمیر کونسل کے انتخابات پر مشاورت کی گئی ، اجلاس میں کابینہ کی تشکیل کا اختیار آزاد کشمیر کی قیادت کو نہ ملنے پر بھی پارٹی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا ، اراکین نے کہا کہ وزارتوں کی تقسیم آزاد کشمیر حکومت اور وزیراعظم کا اختیاری ہے ، آزاد کشمیر کی قیادت کو اعتماد میں لیے بغیر وزارتوں کی تقسیم قبول نہیں کریں گے۔جب کہ پارٹی صدر بیرسٹر سلطان محمد کی زیر صدارت بھی گذشتہ روز ہم خیال ارکان اسمبلی کا اجلاس ہوا ، جس میں زیادہ وزارتیں اپنے گروپ کے اراکین کو دلانے کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی ، ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر 16 رکنی کابینہ تشکیل دیئیے جانے اکا مکان ہے ، جس میں بیرسٹر سلطان محمود گروپ نے 11 وزارتوں کا مطالبہ کیا ، دونوں گروپس کابینہ میں ز یادہ سے زیادہ وزارتیں لینے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

close