بلوچستان میں سکول کا کلرک امتحانی فیس کے 23 لاکھ جوئے میں ہار گیا

بلوچستان کے ضلع ژوب میں اسکول کلرک نے امتحانی فیس کے 23 لاکھ جوئے میں ہارکر 800 سے زائد طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔

کلرک تو گرفتار ہوگیا مگر طلبہ کی امتحانی فیس کون جمع کرائے گا؟ گورنمنٹ ماڈل اسکول ژوب میں نویں اور دسویں جماعت کے 878 طلبہ پریشان ہوگئے۔

گورنمنٹ ماڈل اسکول ژوب میں نویں اور دسویں جماعت کے 878 طلبہ نے امتحانی فیس کی مد میں 23 لاکھ روپے کلرک آفس میں جمع کرائے، لیکن اسکول کلرک شہزاد جمال مبینہ طور پر یہ رقم آن لائن جوئے میں ہار گیا۔

واقعہ کا علم ہونے پر اسکول پرنسپل نے کلرک کے خلاف ژوب تھانے میں مقدمہ درج کروادیا، ایسے میں جوئے کا شوقین کلرک حوالات میں جا پہنچا۔

اسکول پرنسپل کا کہنا ہے کہ 23 لاکھ 15 ہزار روپے اس نے اڑا دیے ہیں یہ ہمیں 26 تاریخ کو پتہ چلا، جیسے ہی ہمیں پتہ چلا 15 منٹ کے اندر اسے گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کیا اور ایف آئی آر درج کروائی۔

بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں میٹرک کےلیے فیس جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 اکتوبر مقرر ہے۔

بروقت فیس جمع نہ ہونے کی صورت میں طلبہ کا امتحان متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اس صورتحال نے اسکول کے طالب علموں کو پریشان کردیا ہے۔

بچوں کا کہنا ہے کہ ہمارے اسکول میں ایک مسئلہ درپیش ہوا کہ ہمارا کلرک آن لائن جوے میں امتحانی فیس ہار گیا ہے، جس سے ہمارے امتحان متاثر ہونے کا خدشہ ہے، ہمارے پرنسپل بورڈ آفس کے ساتھ رابطے میں ہیں، وہ مسلسل کوشش کررہے ہیں کہ ہمارا سال ضائع نہ ہو۔

بلوچستان بورڈ کے چیئرمین اعجاز بلوچ نے طالب علموں کی پریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے امتحانی فیس جمع کرانے کیلئے 10 دن کی رعایت دے دی ہے۔تاہم عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ طالب علموں کے مستقبل سے کھیلنے والے اہلکار سخت کارروائی کے مستحق ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں