کراچی (پی این آئی) پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کا کارنامہ، کرپشن کی نشاندہی کرنے، کرپشن کا حصہ وصول کرنے سے انکار کرنے والے سرکاری افسر کو برطرف کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے محکمہ اینٹی کرپشن میں کرپشن سسٹم چلنے کا انکشاف کرنے والے چیئرمین اینٹی کرپشن کو عہدے سے برطرف کردیا گیا۔سابق چیئرمین اینٹی کرپشن فرحت جونیجو کا کہنا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن سندھ میں کرپشن کا سسٹم چل رہا ہے، جس کو بے نقاب کرنے پر عہدے سے ہٹایا گیا ہے ۔ فرحت جونیجو نے صوبائی وزیر محمد بخش مہر کے نام ایک خط لکھا ہے، جس میں اینٹی کرپشن میں ہونے والی کرپشن کے حوالے سے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں ۔ فرحت جونیجو کا کہنا ہے کہ عید سے پہلے مجھے بطور چیئرمین کرپشن کا حصہ ’’لفافہ‘‘دیا گیا جسے میں نے واپس کردیا ۔
لفافہ دینے والے کو بتایا کہ یہ رقم لوگوں کے خون سے رنگی ہوئی ہے کیوں کہ یہ اسپتالوں ، محکمہ خوراک ، محکمہ تعلیم وغیرہ سے بھتے کی مد میں لی گئی ہے۔ ایک پرائیویٹ شخص شہریار مہر محکمہ اینٹی کرپشن میں ڈائریکٹر کی ملی بھگت سے کرپشن کا ’’سسٹم‘‘ چلاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بدعوانی کے نظام کے لیے خطرے کے طور پر دیکھا جارہا تھا ۔ محکمہ اینٹی کرپشن کو سندھ میں نیلام گھر کی طرح چلایا جارہا ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں