اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام اسمبلیوں میں پارٹی پوزیشن جاری ہونے کے بعد مخصوص نشستوں کے حوالے سے بھی صورتحال کافی حد تک واضح ہوگئی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں297 جنرل اور 66 خواتین اور 8 نشستیں اقلیتوں کے لیے مختص ہیں، پنجاب اسمبلی میں 4.5 کی شرح سے (یعنی 9نشتوں پر ایک مخصوص نشست) کسی بھی سیاسی جماعت کو ایک خاتون کی نشست حاصل ہوگی، 37.12 کی شرح سے ایک اقلیتی نشست مختص کی جائے گی۔ پنجاب میں موجودہ پارٹی پوزیشن کے مطابق خواتین کی 66 میں سے 30 نشستیں مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ق) کو 2،2 اور 32 نشستیں آزاد امیدوار کسی بھی سیاسی جماعت کو دلوا سکتے ہیں۔ سندھ اسمبلی میں 130 جنرل نشستوں کی بنیاد خواتین کی 29 اور اقلیتوں کے لیے مخصوص 9 نشستوں کی تقسیم ہوگی اور یہ تقسیم 4.48 کی شرح پر خواتین کی ایک نشست اور 14.44 کی شرح سے ایک اقلیتی نشست مختص کی جائے گی۔مخصوص نشستوں کی تقسیم کے اس مقررہ تناسب سے سندھ اسمبلی میں پی پی پی خواتین کی 29 میں سے 19 نشستیں حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے، 6 نشستیں ایم کیو ایم اور 3 نشستیں آزاد امیدوار کے مستقبل پرمنحصر ہیں۔خیبر پختونخوااسمبلی کی 145 مجموعی نشستوں میں سے جنرل 115 ہیں اور 73 نشستیں حاصل کرنے والی جماعت اپنی حکومت بنا سکتی ہے، کے پی اسمبلی میں 4.42 کی شرح پر خواتین کی ایک مخصوص نشست اور 29 جنرل نشستوں پر ایک اقلیتی نشست دی جائے گی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں 26 مخصوص نشستوں میں سے 21 نشستیں آزاد امیدوار کی سیاسی جماعتوں میں شمولیت پر منحصر ہیں، جمعیت علمائے اسلام کو دو نشستیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کو ایک،ایک نشست، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیریئنز مشترکہ طور پر ایک نشست حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔بلوچستان اسمبلی کی نشستوں کی مجموعی تعداد 65 ہے اور کوئی بھی سیاسی جماعت 33 نشستیں حاصل کر کے باآسانی حکومت بناسکتی ہے، بلوچستان اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں کی بنیاد پر 11 خواتین اور 3 اقلیتی اراکین کا انتخاب ہوگا۔بلوچستان اسمبلی میں کسی بھی سیاسی جماعت کو 4.63 کی شرح سے خاتون کی ایک نشست اور 17 جنرل نشستوں پر ایک اقلیتی نشست مختص کی جائے گی، موجودہ پارٹی پوزیشن کے مطابق جے یو آئی کو 3، پی پی پی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کو خواتین کی 2،2 باقی 3 نشستیں دیگر جماعتوں اور ایک نشست آزاد امیدوار کی کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کے مطابق مختص کی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں