الیکشن کمیشن نے عمران خان کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے، وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین پی ٹی آئی کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیئے ہیں، پروڈکشن آرڈر فرد جرم عائد کرنے کیلئے جاری ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیئے ہیں، توہین الیکشن کمیشن کیس میں فرد جرم عائد کرنے کیلئے پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی کو 24 اکتوبر صبح 10بجے الیکشن کمیشن میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کی پیشی کیلئے آئی جی پنجاب اور اسلام آباد سے فول پروف سکیورٹی کی ہدایت کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے آئی جی اسلام آباد کو فواد چودھری کی بھی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔

بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن 26 اکتوبر کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر باضابطہ سماعت کرے گا، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن اس کیس کی سماعت کرے گا، الیکشن کمیشن نے درخواست گزار خالد محمود کو بھی نوٹس جاری کردیا جنہوں نے توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد چیرمین پی ٹی آئی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر کی تھی۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے کیسز میں درخواست ضمانت کی کازلسٹ منسوخ کر دی، عدالت کی جانب سے پہلے تو آج سابق وزیراعظم کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کی گئیں لیکن بعد میں یہ کازلسٹ منسوخ کردی گئی، جس کے باعث آج عمران خان کی ضمانت کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت نہیں ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں ملاقات کی اجازت پر بھی سماعت منسوخ کردی گئی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویژن بنچ کی ریگولر کازلسٹ بھی منسوخ کی گئی، اس حوالے سے عدالتی عملے نے کہا کہ ’ڈویژن بنچ میں آج صرف ارجنٹ کیسز کی سماعت ہوگی۔

علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جیل ٹرائل کیخلاف درخواست پر تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ 27 جون 2023ء کو انسداد دہشت گردی عدالت کو ٹرائل کرنے کیلئے مقرر کیا گیا، آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مجسٹریٹ یا اس سے بہتر درجے کی عدالت کو مقرر کیا جا سکتا ہے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو بھی مقدمات کے ٹرائل کی ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے۔ عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کو ذمہ داریاں سونپنا سیکشن 13 کے منافی نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل کرنے کی وجوہات حقیقی نوعیت کی ہیں، انہیں سکیورٹی خدشات درپیش ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل کرنے کا فیصلہ بظاہر بدنیتی پر مبنی نہیں۔ علدالتی حکم نامہ میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے قانونی نکات جیل ٹرائل نوٹیفکیشنز کالعدم قرار دیے جانے کی قوت نہیں رکھتے، درخواست گزار کی جانب سے اس عدالت کو خود کو درپیش سکیورٹی مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل کیخلاف درخواست میرٹ نہ ہونے کی بنیاد پر نمٹائی جاتی ہے، تاہم جیل ٹرائل کے حوالے سے تحفظات ہونے پر ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں