کراچی(آئی این پی)نئے کراچی پولیس چیف ایڈیشنل انسپکٹر جنرل(اے آئی جی)خادم حسین رند نے عہدے کا چارج لینے کے بعد منعقد کیے گئے دربار میں ایس ایچ او رضویہ اور سرجانی کے ساتھ ڈی ایس پی سہراب گوٹھ کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا،نئے کراچی پولیس چیف ایڈیشنل انسپکٹر جنرل خادم حسین رند نے عہدے کا چارج لینے کے بعد پہلی بار اتوار کی سہ پہر ساتھ پولیس ہیڈ کوارٹر گارڈن میں دربار منعقد کیا
جس میں شہر کے تینوں زونز کے ڈپٹی انسپیکٹر جنرل پولیس، آٹھوں اضلاع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس(ایس ایس پی)، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پیز)، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پیز) اور تمام تھانوں کے اسٹیشن ہائوس آفیسر(ایس ایچ اوز)اور انویسٹی گیشن آفیسرز(ایس آئی اوز)نے شرکت کی،ایڈیشنل آئی جی کراچی نے دربار سے خطاب کرتے ہوئے تمام پولیس افسران کو قواعد و ضوابط اور قوانین کی پابندی کا حکم دیا،ایس ایچ او رضویہ سوسائٹی سب انسپکٹر راشد علی کو بلا کر رضویہ میں منشیات فروشی اور سرپرستی کے حوالے سے باز پرس کی جس پر ایس ایچ او نے دربار میں بتایا کہ ان کے خلاف الزام تراشی کی گئی ہے،اس پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے انہیں فوری چارج چھوڑنے کا حکم دیا اور کہا کہ وہ تحقیقات کروائیں گے اگر الزام درست ثابت ہوا تو انہیں ڈسمس کیا جائے گا،ایڈیشنل آئی جی نے ایس ایچ او سرجانی ٹائون امین سولنگی کو طلب کیا اور ان سے علاقے میں بجلی کے کنڈا مافیا کے حوالے سے بات چیت کی،مافیا کے ہاتھوں جماعت اسلامی کے کونسلر کے قتل پر ایس ایچ او کی سرزنش کی، کونسلر کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے ایس ایچ او سے دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں کام کر رہے ہیں،خادم حسین رند نے ایس ایچ او امین سولنگی کو معطل اور لائن حاضر کرنے کا حکم دیا،ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی)سہراب گوٹھ سہیل کو طلب کیا تو بتایا گیا کہ وہ انتظام ڈیوٹی پر ہیں۔ ان کے خلاف انکوائریز کا حوالہ دیا اور ڈیوٹی ختم کرکے عہدہ چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں