لاہور (آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ و رہنما مسلم لیگ (ن) رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نگران سیٹ اپ آئینی تقاضے کو پورا کرتے ہوئے حلقہ بندیاں کروائے گا، حلقہ بندی میں تقریباً 120 دن لگتے ہیں، اس میں کوئی کئی ماہ والی بات نہیں، جیسے ہی حلقہ بندی کا آئینی تقاضا مکمل ہوگا تو الیکشن ہوں گے۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات نہ کرنے کی پالیسی آج کی نہیں پہلے کی ہے، پچھلے سال جو دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات ہوئی اس کے کوئی حوصلہ افزا نتائج نہیں نکلے، امن و امان کی صورتحال ایک صوبے میں ایسی ہے کہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، الیکشن کے دوران کسی حادثے کی توقع ہو سکتی ہے، آج سے کچھ دن قبل سیاسی جلسے میں ایک بہت بڑا حادثہ ہوچکا ہے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ الیکشن اس وجہ سے آگے نہیں جائیں گے یا ملتوی نہیں ہوں گے، نگران حکومت اور سکیورٹی ادارے اس کو مینج کریں گے کہ الیکشن بروقت ہوں، باقی معاملات بھی آئین و قانون کے مطابق آگے بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کا افغانستان کے حوالے سے پیغام سخت بیان نہیں ہے،
آرمی چیف کا بڑا مدلل اور حالات کے مطابق بالکل صحیح جواب ہے، پوری قوم آرمی چیف کے جواب کے ساتھ کھڑی ہے، ہمارے امن و امان میں مداخلت ہو رہی ہے، ہمارے امن و امان میں ہمسایہ ملک کی ایما پر دہشت گردی ہو رہی ہے، ایک ہمسایہ ملک سے لوگ دہشتگردی کر رہے ہیں یہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے، مسلح افواج، ہمارے جوان شہادتیں قبول کر رہے ہیں، دہشتگردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں