بیجنگ (شِنہوا) چین ایک نیا کیریئر راکٹ اور انسان بردار خلائی جہاز تیارکررہا ہے جو اس کے 2030 تک چاند پر خلابازوں کو اتارنے کے پروگرام کا حصہ ہے۔ چائنہ ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن کے ماتحت چائنہ اکیڈمی آف لانچ وہیکل ٹیکنالوجی میں راکٹ ماہر رونگ یی نے کہا کہ نیا کیریئر راکٹ لانگ مارچ -10 بنیادی طور پر خلائی جہاز اور چاند کے لینڈر کو زمین ۔ چاند منتقلی مدار میں بھیجنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ لانگ مارچ 10 میں مائع ہائیڈروجن، مائع آکسیجن اور مٹی کے تیل کو پروپیلنٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کی کل لمبائی تقریبا 92 میٹر ہے، ٹیک آف وزن تقریبا 2 ہزار 187 ٹن اور ٹیک آف دبا تقریبا 2 ہزار 678 ٹن ہے۔ زمین۔ چاند منتقلی مدار میں لے جانے کی گنجائش 27 ٹن سے کم نہیں ہوگی۔ نئے راکٹ کا نان بوسٹر تال میل خلا بازوں اور سامان کو خلائی اسٹیشن تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ اس کی مجموعی لمبائی تقریبا 67 میٹر ہے۔ ٹیک آف وزن تقریبا 740 ٹن اور ٹیک آف دبا تقریبا 892 ٹن ہے۔ زمین کے نچلی مدار میں لے جانے کی گنجائش 14 ٹن سے کم نہیں ہوگی۔ رونگ نے شِںہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ لانگ مارچ -10 چین کے لئے 2030 سے قبل چاند پر خلابازوں کے اترنے میں ایک اسٹریٹجک مدد ہے ۔ توقع ہے کہ یہ 2027 میں اپنی پہلی پرواز کے لئے تیار ہوجائے گا۔ نئے انسان بردار خلائی جہاز کے لئے ماڈیولر ڈیزائن اپنایا گیا ہے۔ جس میں ایک اسکیپ ٹاور، ایک واپسی کیپسول اور ایک سروس ماڈیول شامل ہے جو زمین کے قریب اور گہرے خلائی مشنز کی ضروریات کو پورا کرسکتا ہے۔ چائنہ ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن کے ماتحت چائنہ اکیڈمی آف اسپیس ٹیکنالوجی کے ایک ماہر کے مطابق خلائی جہاز کا مدار میں وزن تقریبا 26 ٹن ہوگا اور یہ 3 خلاباز لے جاسکے گا ۔ یہ بنیادی طور پر خلابازوں کو چاند کے گرد مدار میں بھیجنے اور زمین پر واپس لانے میں استعمال ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں