عمران خان نے القادر ٹرسٹ کیوں بنائی؟ حکومت نے تہلکہ خیز دعویٰ کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی ) وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بلیک منی کو وائٹ کرنے کیلئے جھوٹا ٹرسٹ بنایا گیا، جرائم پیشہ ذہن اس طرح کی سکیمیں بناتا ہے، اس کیس پر چھوٹ نہیں مل سکتی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ القادر یونیورسٹی میں کون سے رفاع عامہ کے کام ہو رہے ہیں، القادر یونیورسٹی کرپشن کیس میں ایک پراپرٹی ٹائیکون کو سہولت دی گئی، کیس میں رشوت ڈائریکٹ پکڑی گئی ہے، ایک بند لفافہ کابینہ میں لایا گیا 2 تین وزرا نے اعتراض کیا، 190 ملین پاؤنڈ قوم کا پیسہ تھا لیکن خان صاحب نے اپنی دکان کھول لی، خان صاحب نے 458 کنال زمین پراپرٹی ٹائیکون سے لی۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا کہ زمین نہ ہوتے ہوئے ہاؤسنگ سوسائٹی منظور کروا لیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے، اپنے زمانے میں سیاسی مخالفین پر کیسز بنائے گئے، احتساب عدالت کو آپ نے انڈر پریشر کر دیا، تحریری طور پر کوئی جواب نہیں جمع کروایا گیا، آپ نے جو ڈاکہ ڈالا کیا اس کا جواب ہے آپ کے پاس؟ جواب آپ کو دینا ہوگا، اس کیس پر آپ کو چھوٹ نہیں مل سکتی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ اب تماشہ چل رہا ہے کہ جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والوں میں ہمارے لوگ موجود نہیں تھے، جنگلوں میں بھی کوئی دستور اور قانون ہوتا ہے، مٹھی بھر لوگوں نے دہشت گردانہ کارروائیاں کیں، ڈوریں زمان پارک سے ہلائی جا رہی تھیں، حملے کرکے پاکستان کے دشمنوں کو راضی کیا گیا، عمران نیازی نے ساری عمر اسٹے آرڈرز پر گزاری ہے، ڈرامے بازی جاری ہے کہ میرے لوگ نہیں تھے، یہ پاکستان کی سلامتی، تقدس کو آگ لگائی گئی ہے، شرپسندوں پر دہشت گردی کے پرچے ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں