اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم عمران خان نے سیاسی مفاہمت اور سیاستدانوں سے بات چیت سے متعلق سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی پر صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ سیکیورٹی سے مطمئن ہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ سیکیورٹی تو ہے ہی نہیں، سیکیورٹی تو صرف اپنی ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ اب آپ صحتیاب ہو گئے ہیں، کیا کوئی مذاکرات کریں گے؟ پاکستان اور عوام کو سیاسی مفاہمت اور سیاستدانوں کی بات چیت کی ضرورت ہے۔اس پر عمران خان نے جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میں اس پر بات نہیں کرنا چاہتا۔ صحافی نے سوال کیا کہ راناثناء اللہ نے کہا کہ یا آپ ہیں یا ہم؟ اس پر چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا اس کی کیا حیثیت ، کس کا نام تم نے لے لیا۔عمران خان نے مزید کہا کہ خواہش تو یہی ہے دونوں رہیں، اگر رانا ثنا اللہ کہہ رہے ہیں تو یہی کہوں گا وہ نہیں رہیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو ایمپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتے رہے ہوں ان کو لیول پلنگ فیلڈ کا کیا پتہ۔یاد رہے کہ رانا ثناء اللہ نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ عمران خان مرنے مارنے کے علاوہ کوئی دوسری بات نہیں کر رہے،ہم نے بھی ہاتھوں میں چوڑیاں نہیں پہنی ہوئیں۔بات ’’اب پوائنٹ آف نو ریٹرن ‘‘ تک پہنچ گئی ہے،عمران خان نے اپنے دور میں ہمارے وجود کی نفی کے لیے ہر حربہ استعمال کیا ،وزیر آباد حملے کا مقدمہ بھی ہمارے خلاف درج کروانے کی کوشش کی، یہ ایک فتنہ ہے جیسے ووٹ کی طاقت سے مائنس کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انہیں چارٹر آف اکانومی کی دعوت دی،آگے سے گالیاں ملیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے سیاست کو دشمنی میں بدل دیا ہے اگر وہ دشمنی کرے گا تو ہم بھی اس کے ساتھ ایسا ہی کریں گے ہم نے بھی ہاتھوں میں چوڑیاں نہیں پہنی ہوئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں