عمران خان کے چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے اختلافات کی حقیقت سامنے آگئی

لاہور (پی این آئی) سینئرصحافی و تجزیہ کار رانا عظیم کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ ، مونس الہیٰ کے عمران خان کے ساتھ دور دور تک کوئی اختلافات نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مونس الہیٰ نے عمران خان سے ملاقات میں کچھ ایسی چیزیں ان کے حوالے کی ہیں جس کے بعد تو ہر قسم کا تاثر ختم ہو گیا۔

 

 

 

کپتان اور ق لیگ آئندہ الیکشن میں بھی اکٹھے ہوں گے۔اسمبلی توڑنے کے تمام لوازمات پر دستخط کرکے عمران خان کو پہنچا دئیے گئے۔ق لیگ کے سب ارکان لکھ کر دے چکے ہیں کہ جو فیصلہ چوہدری پرویز الہیٰ کریں گے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ن لیگ کے لوگوں نے چوہدری پرویز الہیٰ کو آفر کرائی، یہ آفر ان کی فیملی کے ایک شخص کی طرف سے کرائی گئی کہ آپ اسمبلیاں توڑنے سے انکار کریں۔خیال رہے کہ گذشتہ روز بق عمران خان اور مونس کے درمیان ملاقات ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی جس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے متعلق گفتگو ہوئی۔پرویز الہیٰ کے صاحبزادے مونس الہیٰ نے والد کا خصوصی پیغام بھی عمران خان کو پہنچایا۔ذرائع نے بتایا کہ مونس الہی نے دیگر مسائل پر عمران خان کے ساتھ مشاورت کی۔ملاقات میں عمران خان کا حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی میں طے پانے والے امور بھی زیر بحث آئے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان اور مونس کی ملاقات کے بعد فیصل چوہدری بھی ملاقات میں شریک ہوئے اور انہوں نے اسمبلی کی تحلیل سے متعلق قانونی آپشنز پربریفنگ دی۔

 

 

 

جبکہ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلئے ہرممکن اقدام کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا، پی ٹی آئی کے ناراض اراکین سے رابطے بھی کیے جارہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلئے ہر ممکن اقدام کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔ سینئر لیگی رہنماوں کی جانب سے پی ٹی آئی کے ناراض اراکین سے رابطوں کی تفصیل فراہم کی گئی۔ اجلاس میں حمزہ شہباز، رانا ثناءاللہ، اعظم نذیر تارڑ، خواجہ سعد رفیق شریک ہوئے، عطا اللہ تارڑ، خواجہ سلمان رفیق بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے ناراض اراکین سے رابطے بھی کیے جارہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں