ہمیں اب پہلے سے تیاری کر کے آنا ہو گا، ہماری حکومت آتی ہے تو ایسے فیصلے کرینگے جو کسی نے نہیں کئے، عمران خان کا سیمینار سے خطاب

اسلام آباد (آئی این پی )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین ، اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہمیں حکومت ملی تو بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، دوست ممالک نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی ، اگر بر آمدات بڑھیں گی نہیں تو ملک کیسے آگے بڑھے گا اوورسیز پاکستانیز ہمارا اثاثہ ہے، کوئی پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کی باتیں کرتا رہا، شہباز شریف کورونا میں ماسک پہن کر ڈرامے کرنے واپس آگیا،

اب جسے حکومت ملے گی بہت سے اقدامات کرنا ہونگے اور ہمیں اب پہلے سے تیاری کرکے آنا ہوگا ، پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، یہ آج بھی کرپشن کیسز ختم کرنے میں مصروف ہے،ہماری حکومت آتی ہے تو ایسے فیصلے کرینگے جو کسی نے نہیں کئے ،میں تو الیکشن کمیشن پر حیران ہوں رات کو انہوں نے میری فارن فنڈنگ دیکھ لی ہوگی، دو جماعتیں اقتدار میں آئی تو ملکی قرضے بڑھ گئے۔ وہ منگل کو یہاں معاشی بدحالی پر منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔اس دوران چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی معاشی ٹیموں کے روزانہ کے بنیادوں پر اجلاس ہورہے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت ملی تو بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، دوست ممالک نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت ملی تو روپے کی قدر ہر روز گررہی تھی جبکہ معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے ہر روز پریشر ہوتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پہلے دن سے ہماری حکومت گرانے پر تلی ہوئی تھی، وہ ڈرے ہوئے تھے کہ میں انکا احتساب کروں گا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمن اپنا دھرنا لے آتا تھا لیکن ہم نے تو مولانا کو کھانے تک کی آفر کی، پھر بلاول بھٹو کانپیں ٹانگنے کیلئے آگیا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ بلیک میل کر رہے تھے کہ این آر او دیدیا جائے جبکہ ہم نے انکے خلاف کوئی مقدمات نہیں بنائے۔عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے ایکسپورٹس بڑھا کر اپنی ویلتھ بہتر بنانے کا سوچا تک نہیں، اگر ایکسپورٹس بڑھے گی نہیں تو ملک کیسے بڑھے گا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کوئی پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کی باتیں کرتا رہا، شہباز شریف کورونا میں ماسک پہن کر ڈرامے کرنے واپس آگیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اوورسیز پاکستانیز ہمارا اثاثہ ہے، شوکت خانم ہسپتال بنانے میں اوورسیز پاکستانیوں کا اہم کردار تھا۔

عمران خان نے الیکشن کمیشن ہر طنز کرتے ہوئے کہا کہ میں تو الیکشن کمیشن پر حیران ہو،ں رات کو انہوں نے میری فارن فنڈنگ دیکھ لی ہوگی۔ چیئرمین تحریک انصاف نے یہ بھی کہا کہ دو جماعتیں اقتدار میں آئی تو ملکی قرضے بڑھ گئے، نوے کی دھائی سے دو خاندان باریاں لے رہے ہیں، حالات یہاں تک پہنچا دیئے کہ بنگلہ دیش ہم سے آگے نکل گیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی عام آدمی اور دیہاڑی دار لوگوں کے بارے میں کبھی سوچا ہی نہیں، شہباز شریف سمیت اپوزیشن جماعتیں کورونا کے دوران لاک ڈان کرنے کا مطالبہ کرتے رہے لیکن ہمارے لئے دیہاڑی دار لوگ بہت اہم تھے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب جسے حکومت ملے گی بہت سے اقدامات کرنا ہونگے اور ہمیں اب پہلے سے تیاری کرکے آنا ہوگی۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، یہ آج بھی کرپشن کیسز ختم کرنے میں مصروف ہے، ہماری حکومت آتی ہے تو ایسے فیصلے کرینگے جو کسی نے نہیں کئے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں