لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ، پنجاب اسمبلی میں کس سیاسی جماعت کو برتری حاصل ہے؟ بڑی خبر آگئی

لاہور (پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے فیصلے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سےایک بار پھر سیاسی ماحول گرم ہوگیا ہے، تحریک انصاف نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ ن لیگ پر امید ہے کہ یکم جولائی کو ہونے والے اجلاس میں بھی حمزہ شہباز ہی وزیر اعلیٰ برقرار رہیں گے۔

 

ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم کیا ہے؟پنجاب اسمبلی کا ایوان اس وقت 364 ارکان پر مشتمل ہے جن میں سے مسلم لیگ ن کے حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 176 ہے جبکہ تحریک انصاف کے اتحاد کے پاس 168 ارکان ہیں۔پنجاب اسمبلی کے دو ارکان کسی بھی طرف نہیں ہیں کیونکہ ان میں سے ایک فیصل نیازی مستعفی ہوچکے ہیں جب کہ دوسرے چوہدری نثار اسمبلی کی کارروائی کا حصہ نہیں ہیں۔اس وقت پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے 164 ارکان ہیں جب کہ ان کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے سات، راہِ حق پارٹی کا ایک اور چار آزاد ارکان حکومتی اتحاد میں شامل ہیں۔ دوسری طرف پی ٹی آئی کے 158 ارکان اسمبلی کا حصہ ہیں جب کہ ان کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے پاس 10 نشستیں ہیں۔پنجاب اسمبلی کی نمبر گیم دیکھتے ہوئے بظاہر یہی لگتا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق اگر کل ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہوئی تو حمزہ شہباز پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کی وزارتِ اعلیٰ کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں