پہلی ڈیجیٹل مر دم شماری ،ساتویں خانہ و مردم شماری 2022 کی آگاہی ، مظفرآباد میں ورکشاپ کا انعقاد، چیف سیکرٹری سمیت اعلیٰ حکام کی شرکت

مظفرآباد (پی آئی ڈی) پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مر دم شماری جبکہ ساتویں خانہ و مردم شماری 2022 کی آگاہی اور حساسیت کے سلسلے میں آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں ادارہ شماریات پاکستان کے زیراہتمام ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

ورکشاپ میں چیف سیکرٹری آزادکشمیر محمد عثمان چاچڑ، سینئر ممبر بور ڈ آف ریونیو ڈاکٹر لیاقت حسین چوہدری، آئی جی پولیس ڈاکٹر امیر احمد شیخ، چیف پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس نعیم ظفر، سیکر ٹر لوکل گورنمنٹ د دیہی ترقی اعجاز احمد خان، سیکرٹری بہبود آبادی عطاء اللہ عطاء،ممبر ریسورس مینجمنٹ ادارہ شماریات پاکستان محمد سرور گوندل،ممبربورڈ آف ریونیو چوہدری مختاراحمد،سیکرٹری الیکشن کمیشن آزادجموں کشمیر محمد غضنفر خان، تینوں ڈویژنز کے کمشنر ز اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ز و دیگر نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا مقصد ڈیجیٹل مردم شماری کے عمل و طریقہ کار کے بارے میں ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کرنا تھا۔ ممبر ادارہ شماریات محمد سرور گوندل نے مردم شماری کے ڈیجیٹل انعقاد کے حوالے سے تفصیلی پریزنٹیشن دی۔انہوں نے مردم شماری کے مختلف مراحل میں آزادکشمیر/صوبائی حکومتوں کے کردار کے بارے میں شرکا کو بریف کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری آزادکشمیر محمد عثمان چاچڑنے کہا کہ انتظامی افسران ڈیجیٹل مردم شماری بارے بھر پور تیاری کریں، یہ آئینی ذمہ داری ہے۔ ادارہ شماریات اس سلسلہ میں بہترین کام کر رہا ہے۔ مستقبل کی پلاننگ کے لیے صحیح اعدادو شمار کا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ادارہ شماریات محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات آزادکشمیر کے ساتھ لیزان رکھے۔

محکمہ لوکل گورنمنٹ اور ادارہ شماریات آزادکشمیر سے بھی تعاون کیا جائے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ مردم شماری کے حوالہ سے لوگوں کو موثر آگاہی فراہم کی جائے، اس سلسلہ میں میڈیا پر مہم چلائی جائے۔ اس موقع پر ادارہ شماریات پاکستان کے حکام نے شرکا کے سوالوں کے بھی جواب دیے۔ شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے ممبر ریسورس مینجمنٹ ادارہ شماریات پاکستان محمد سرور گوندل نے کہا کہ نئی مردم شماری کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔ ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے پاکستان بھر میں 1 لاکھ 82 ہزار بلاکس بنائے گئے ہیں۔ ایسے سوالات مردم شماری کے سوالنامے میں ڈالے جائیں گے جن پر سب متفق ہوں۔ دنیا میں De-Jureاور ڈی فیکٹو طریقہ کار استعمال ہور ہے ہیں۔ زیادہ تر ممالک De-Jure Methodپر شفٹ ہو گئے ہیں۔ کرونا وباء کے دورہ ادارہ شماریات نے سمارٹ لاک ڈاون کا آئیڈیا دیا۔ کرونا وباء کے دوران مستند اعداد و شمار کی بہت ضرورت تھی۔ محمد سرور گوندل نے کہا کہ ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری پاکستان کی سب سے بڑی ڈیجیٹل exerciseہو گی۔ اس سلسلہ میں سٹیلائیٹ مینجمنٹ کے لیے سپارکو کے ساتھ بھی معاہدہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے آزادکشمیر کو 468 سنسز سرکلز اور 4079 سنسز بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ 18 جولائی سے یکم اگست تک پائلٹ سنسز کروائی جائے گی،یکم اکتوبر سے 14 اکتوبر2022 تک عوام Self Enumeration کے ذریعے خودا پنا ڈیٹا ویب کے ذریعے انٹر کروا سکتے ہیں جس کے بعد 15 اکتوبر سے 15 نومبر2022 تک فیلڈ آپریشن کے ذریعے بلاکس کی نشاندہی، گھروں کی نمبر شماری اور بلاکس کا اندراج کیا جائے گا جبکہ آخری دو دن مردم شماری کے دوران رہ جانے والے گھروں اور افراد کا اندراج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے دوران ضلعی اور تحصیل لیول پر ڈیجیٹل سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔ ورکشاپ کے اختتام پر چیف سیکرٹری آزادکشمیر محمد عثمان چاچڑ، سینئر ممبر بور ڈ آف ریونیو ڈاکٹر لیاقت حسین چوہدری، آئی جی پولیس ڈاکٹر امیر احمد شیخ اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی اعجاز احمد خان کو چیف پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس نعیم ظفرنے شیلڈز پیش کیں جبکہ چیف سیکرٹری محمد عثمان چاچڑ نے چیف پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس نعیم ظفر کو شیلڈ دی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں