پشاور(آئی این پی)سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف(پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ والے دن مافیا سٹائل کا آپریشن ہوا،جس میں پولیس اہلکار گھروں میں گھس گئے، عورتوں کو خوفزدہ کیا،ڈکٹیٹر شپ میں ایسی کوئی حرکت نہیں ہوئی ، رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف نے ماڈل ٹائون میں دن دہاڑے ٹی وی کے سامنے لوگوں کو گولیاں ماریں، 14قتل کئے، 70سے 80لوگوں کو گولیاں لگیں، ساڑھے تین سال میں اپنے دور میں کوشش کرتا رہا، طاہرالقادری کے میسیجز آتے تھے، لیکن اس پر اسٹے آرڈر ملا ہوا تھا۔
نجی ٹی وی دئیے گئے انٹرویو میں عمران خان کا لانگ مارچ والے دن جو کچھ ظالمانہ اقدامات اٹھائے گئے کیا آپ کو اس کی توقع تھی؟ سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ میں توقع کر رہا تھا، لیکن جب 25کی صبح ہم جب نکلے تو سپریم کورٹ کی ایک رولنگ آئی، جس میں کہا گیا کہ اب راستے بھی کلئیر کردو، اور جن لوگوں کو پکڑا ہوا ہے ان لوگوں کو بھی چھوڑ دو، جو ہمارا حق ہے پرامن احتجاج کا۔ جس کے بعد ہم پرسکون ہوگئے اور سمجھے کہ اب آرام سے نکل جائیں گے۔لیکن مجھے سوچنا چاہئے کہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے، یہ مجرم ہیں اس قوم کے، 30سال سے اس ملک پر ظلم کر رہے ہیں، لوٹ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مافیا اسٹائل یہ ہوتا ہے کہ یا تو وہ لوگوں کو خرید کر اپنے ساتھ ملا لیتے ہیں یا انہیں ختم کر دیتے ہیں، دہشت پھیلاتے ہیں اور جھوٹے کیسز کرتے ہیں، مار پیٹ کرتے ہیں تاکہ لوگ ان سے ڈر جائیں۔اس دن اور اس سے ایک دن پہلے جو مافیا اسٹائل آپریش ہوا جس میں یہ گھروں میں گھس گئے، عورتوں کو خوفزدہ کیا۔ یہ ایک میجر کے گھر چلے گئے جہاں اس کی ماں اور دس سال کی بیٹی تھی۔
کونسا ملک اس طرح کی حرکتیں کرتا ہے جو انہوں نے اس رات کیں۔عدلیہ کی آزادی کی تحریک کے دوران جب مجھے ساتھ آٹھ دن کے لیے جیل میں ڈالا گیا وہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا، یعنی ڈکٹیٹر شپ میں ایسی کوئی حرکت نہیں ہوئی جس ان لوگوں نے کی۔عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ ہیں مجرم، رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف نے ماڈل ٹان میں دن دہاڑے ٹی وی کے سامنے لوگوں کو گولیاں ماریں، 14 قتل کئے، 70 سے 80 لوگوں کو گولیاں لگیں کوئی معذور ہوا تو کسی کی کمر میں گولی لگی۔ ساڑھے تین سال میں اپنے دور میں کوشش کرتا رہا، طاہرالقادری کے میسیجز آتے تھے، لیکن اس پر اسٹے آرڈر ملا ہوا تھا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں