اسلام آباد ( پی این آئی) سابق وزیر داخلہ اور سینئر سیاستدان چوہدری نثارعلی خان کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت سے متعلق خبروں پر حکومتی موقف آگیا ۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے چوہدری نثار کی ملاقات چند ماہ قبل ہوئی تھی ، ہم نے چوہدری نثار کو الیکشن سے پہلے بھی شمولیت کا کہا تھا
‘ اگر چوہدری نثار پی ٹی آئی میں آجاتے ہیں تو ہمیں فائدہ ہوگا تاہم ہمیں ان کی شمولیت سے قبل غلام سرور خان کی رائے لینا ہوگی کیوں کہ غلام سرور خان ہمارے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں ، اس لیے ہم ان کے علم میں لائے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔ادھر جنگ اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور چوہدری نثار علی خان میں رابطوں کے باوجود سابق وزیر داخلہ پی ٹی آئی جوائن نہیں کر یں گے، پاکستان مسلم لیگ ن میں ان کی واپسی کے امکانات تقریباً ختم ہوچکے ہیں جب کہ وہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں بھی کام نہیں کر سکتے ، اس لیے چوہدری نثار علی خان اپنی آزاد حیثیت کو برقرار رکھیں گے۔ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے 2018ء کے الیکشن سے پہلے چوہدری نثار علی خان سے ہونے والی ایک ملاقات میں انہیں پی ٹی آئی جوائن کرنے اور پارٹی کا سینئر عہدیدار بنانے کی پیشکش کی تھی
لیکن سابق وزیر داخلہ نے یہ آفر قبول نہیں کی ۔ رپورٹ میں ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے چوہدری نثار علی خان کو پنجاب کا وزیراعلیٰ بنانے کی بھی پیشکش کی لیکن اس وقت ان کی سوچ تھی کہ ایک ایسی اسمبلی جس میں مسلم لیگ ن اپوزیشن میں ہو اور حمزہ شہباز اپوزیشن لیڈر ہوں تو وہ ایوان میں شہباز شریف کے خلاف نہیں بول سکیں گے اور ایک صوبائی نشست کی بنیاد پر ان کا وزیر اعلیٰ بننا مناسب بھی نہیں ہو گا ۔ذرائع کے حوالے سے یہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے رابطوں کے باوجود چوہدری نثار علی خان نے تحریک انصاف میں شمولیت کی حامی نہیں بھری جب کہ ان دنوں بھی وہ اپنے حلقے میں ملاقاتوں میں مصروف ہیں جہاں ان کے صاحبزادے تیمور علی خان نے بھی اثر و رسوخ بڑھانا شروع کردیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں