دبائو نے اپنا اثر دکھا دیا ، ترین گروپ کو بڑی کامیابی مل گئی

لاہور(پی این آئی)پنجاب کے وزیرتعلیم مراد راس ترین گروپ کے مسائل حل کرنے کیلئے سرگر م ہوگئے۔لاہور سے جاری بیان میں ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ ترین گروپ تحریک انصاف کا اہم حصہ ہے، اس کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے جب کہ اگلے 24 گھنٹوں میں ترین گروپ سے اہم ملاقات کی جائے گی۔ مراد راس نے کہا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدارکو ترین گروپ کے ممبران کے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے

ممبران کے مابین اختلاف رائے مضبوط جمہوری نظام کا عکاس ہے، اندرونی مسائل دیرینہ نہیں، انہیں جلد حل کرلیں گے۔ذرائع کے مطابق ایوان وزیر اعلیٰ نے ترین گروپ کے مسائل حل کرنے کیلئے متعلقہ اضلاع کے افسران کو ہدایات بھی جاری کردی ہیں جس میں افسران سے کہا گیا ہے کہ ترین گروپ کے علاقوں میں زیر تکمیل کاموں سے بھی آگاہ کیا جائے۔دوسری جانب ترین گروپ کے رہنما عون چوہدری نے جہانگیر ترین کو فون کرکے بتایا کہ پنجاب میں تبدیلی کے لئے مثبت اشارے ملے ہیں

۔ نجی ٹی وی کے مطابق ترین گروپ کے سربراہ جہانگیر ترین سے عون چوہدری نے ٹیلی فونک رابطہ کرکے حکومتی شخصیات سے رابطوں اور ملاقاتوں کے حوالے سے بریف کیا اور پرویز خٹک کے رابطے اور ملاقات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ عون چوہدری نے جہانگیر ترین کو بتایا کہ وفاقی وزیر پرویز خٹک نے ملاقات کی اور کہا ہے کہ ابھی ترین گروپ اپنے فیصلے روک لے، اس ملاقات میں پنجاب میں تبدیلی کے لئے مثبت اشارے ملے ہیں،

جبکہ پنجاب کی اہم شخصیات نے بھی ترین گروپ کے رہنمائوں سے ملاقات کی ہے۔عون چوہدری کے مطابق جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ گروپ متحد رہے اور مشاورت سے فیصلے کرے۔ جب کہ جہانگیر ترین ڈاکٹرز کی اجازت کی صورت میں ایک ہفتے میں وطن واپس آسکتے ہیں۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عون چوہدری نے کہا کہ ابھی یہ طے نہیں ہوا کہ پنجاب میں ہونے کیا جارہا ہے، ہم صورت حال دیکھ کر اپنا فیصلہ کریں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ترین گروپ کی حکومتی شخصیات سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ ئی تھی جس سے متعلق ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ ترین گروپ نے ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر تعلیم پنجاب مراد راس کی قیادت میں حکومتی ٹیم نے ترین گروپ سے مذاکرات کیے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں