اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ انہیں چند ہفتے پہلے کال آئی تھی لیکن اپوزیشن کے کسی دوسرے رکن کو ابھی تک کوئی کال موصول نہیں ہوئی۔ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کے نیوٹرل ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا حقائق تو یہ ہیں کہ پہلے کالز آتی تھیں لیکن کیا ہم ماضی میں ہی غوطہ زن رہیں اور یہ سوچیں کہ شکست ہمارے مقدر میں لکھی ہے، ہم باہمی اتفاق سے کھڑے ہیں اور اگر اسی اتحاد سے چلتے رہے تو ہم پاکستان کیلئے یہ جنگ جیت جائیں گے۔چند ہفتے پہلے آغاز میں انہیں ایک آدھ کال آئی ، وہ اس حوالے سے مزید بات نہیں کریں گے کیونکہ یہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے علاوہ ان کی اپنی پارٹی کے ارکان یا متحدہ اپوزیشن کے کسی رکن کو کوئی کال نہیں آئی۔اینکر پرسن ندیم ملک نے سوال پوچھا کہ کیا آپ یہ سرٹیفکیٹ دینے کیلئے تیار ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے؟ اس پر شہباز شریف نے کہا “نہیں۔
کال نہیں آئی کسی کو، یہ نہیں کسی کو کہا کہ یہ کرو اور یہ نہ کرو۔”شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ان کے ہر آرمی چیف کے ساتھ تعلقات بہت اچھے رہے ہیں، انہوں نے نواز شریف کے دور میں ہمیشہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان پل کا کردار ادا کیا تاکہ کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی یا توسیع کے بارے میں آئین اور قانون کے مطابق ملکی مفاد میں فیصلہ کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں