مری اور گلیات جانے پر پابندی میں کتنی توسیع کر دی گئی؟ مقامی آبادی کیلئے بھی ہدایات جاری

اسلام آباد (پی این آئی) مری اور گلیات جانے پر مزید 24 گھنٹے کیلئے پابندی عائد۔ تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی جانب سے مری اور گلیات کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ مری اور گلیات جانے پر عائد پابندی میں مزید 24 گھنٹے توسیع کر دی گئی۔ سیاحوں کے ان مقامات تک جانے کی اجازت نہیں ہو گی، صرف مقامی آبادی کو نقل و حرکت کی اجازت ہے۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق مری میں امدادی کارروائیاں اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ برفباری سے متاثرہ تمام مرکزی شاہراہیں کھول دی گئیں جب کہ سیاحوں کی بڑی تعداد واپس روانہ ہو گئی ہے۔ تاہم تین روز بعد بھی مری میں معمولاتِ زندگی مکمل بحال نہ ہو سکے جب کہ شہر میں ایک بار پھر برف باری ہوئی ہے۔حکومت پنجاب کہا کہنا ہے کہ تمام سیاح مری اورگردونواح میں سفرنہ کریں اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔جبکہ سانحہ مری کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی صداقت علی عباسی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ مری بہت افسوسناک واقعہ ہے، کہا گیا کہ عام سی برفباری تھی جو معمول میں ہوتی ہے، یہ عام برفباری نہیں بلکہ جمعہ کی رات برفانی طوفان آیا، جھیکا گلی، کلڈنہ اور باڑیاں کے درمیان یہ واقعہ ہوا،برفانی طوفان سے15 سے16 درخت اور بجلی کے کھمبے گرگئے، نتھیا گلی میں 5 فٹ سے زیادہ برف پڑی، اس علاقے میں پیدل چلنا بھی ناممکن ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ 5 گاڑیوں میں لوگ موجود تھے، جن میں ہیٹر چلائے گئے۔

کاربن مونو آکسائیڈ کے باعث لوگ بےہوش ہوئے اور پھر اموات ہوئیں، نمک کا اضافی اسٹاک ہونے کے باوجود وہاں نہیں پہنچایا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ جھیکا گلی وہ جگہ ہے جہاں شہباز شریف نے ایک پارکنگ پلازہ منظور کیا تھا، اپنے منظور نظر شیخ عنصر کو ٹھیکا دیا گیا لیکن آج تک پارکنگ پلازہ نہیں بنا، اگر پارکنگ پلازہ ہوتا تو شاید 600 گاڑیاں وہاں پارک ہو جاتیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں