لاہور (پی این آئی) سوشل میڈیا پر کرتارپور میں گوردوارہ سری دربار صاحب کے احاطے میں ایک فیشن برانڈ کے لیے خاتون ماڈل کی فوٹو شوٹ کی تصاویر سامنے آئی تھیں، جس پر سکھ برادری کی جانب سے ناراضی کا اظہار کیا گیا۔ اس حوالے سے دنیا بھر کی سکھ برادری کی جانب سے سکھوں کے مذہبی مقام کرتارپور صاحب کے احاطے میں فوٹو شوٹ کروانے والی ماڈل صالحہ امتیاز نے معافی مانگ لی ہے۔
ماڈل صالحہ امتیاز نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنا معافی نامہ جاری کیا ہے۔ اس معافی نامے میں صالحہ امتیاز نے کہا کہ حال ہی میں میں نے انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کی جو کسی شوٹ یا کسی چیز کا حصہ بھی نہیں تھی، میں صرف تاریخ کے بارے میں جاننے اور سکھ برادری کے بارے میں جاننے کے لیے کرتار پور گئی تھی۔ صالحہ امتیاز نے کہا کہ یہ فوٹو شوٹ کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے نہیں کیا گیا تھا تاہم، اگر میں نے کسی کو تکلیف دی ہے یا وہ سوچتے ہیں کہ میں نے وہاں کی ثقافت کا احترام نہیں کیا تو میں معافی چاہتی ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ میں نے صرف لوگوں کو تصویریں کھینچتے دیکھا اور میں نے وہاں بہت سی سکھوں کی تصویریں بھی کھینچیں۔ صالحہ امتیاز نے یہ بھی کہا کہ میں سکھ کلچر کا بہت احترام کرتی ہوں اور میں تمام سکھ برادری سے معافی چاہتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ تصاویر صرف یادگار کے طور پر لی تھیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں تاہم، مستقبل میں، میں ہمیشہ ان چیزوں کے بارے میں محتاط رہوں گی اور ایسی حرکتوں سے پرہیز کروں گی۔ صالحہ امتیاز نے اپنے مداحوں سے اپیل کی کہ براہِ کرم! اس پوسٹ کو شیئر کریں تاکہ لوگوں کو معلوم ہو کہ وہ فوٹو شوٹ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا تھا۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں