اسلام آباد (پی این آئی)سندھ میں محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی کے لئے ریکروٹمنٹ کا عمل آج پیر 13 ستمبر سے شروع ہونے جا رہا ہے ،مزکورہ ریکروٹمنٹ کے عمل میں 46549 ٹیچرز کی بھرتی کی جائے گی۔ وزیرِ تعلیم سردار شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک ساتھ اتنی بڑی تعداد میں اساتذہ کی بھرتی کی جا رہی ہے ، اور یہ سارا پروسیس آٹومیٹیڈ ہے۔اساتذہ کی بھرتی کے عمل میں مکمل شفافیت کو ملحوظِ خاطر رکھا جائے گا، اس عمل سے متعلق جتنے بھی تحفظات ہیں
ان کو دور کرنے کے لئے یہ پریس کانفرنس منعقد کی گئی ہے، جس میں آئی بی اے سکھر کے وائس چانسلر سید میرمحمد شاہ بھی شریک ہوئے ہیں۔ٹیچر بھرتی کا عمل مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ ہے، اس میں کسی قسم کی سفارش اور رشوت کی جگہ نہیں۔امیدواران تمام ابہام کو دور کردیں، اساتذہ کے ٹیسٹ میرٹ پر ہونگے، مکمل شفاف عمل ہے، کسی کو ایک روپیہ دینے کا سوچئے بھی نہیں, اپنی محنت میں یقین رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ تعلیم کا کوئی ملازم اساتذہ کی نوکریوں کے عیوض رشوت میں ملوث پایا گیا تو نہ صرف اسکو نوکری سے ٹرمینیٹ کریںگے بلکہ جیل بھی بھیجیں گے. اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے آئی بی اے کے وائس چانسلر سید میر محمد شاہ نے کہا کہ سکھر آئی بی اے کے ذریعے تھرڈ پارٹی رکروٹمنٹ کے لیے محکمہ تعلیم اور سکھر آئی بی اے کے مابین معاہدہ ہوا, اسی کے تحت آج سے ٹیسٹ شروع ہو رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ جے ای ایس ٹی کی 14039 اور پی ایس ٹی کی 32510 پوسٹس اور کل 46549 اسامیاں پر ٹیسٹ منقعد کیے جا رہے ہیں کل 386270 امیدواران ٹیسٹ دیں گے, ٹیسٹ میں صبح ساڑھے سات بجے رپورٹنگ ٹائم ہے, اور صوبے 6 ڈویزنل سینٹرز لاڑکانہ, سکھر, شہید بینظیر آباد, میرپورخاص, حیدرآباد اور کراچی میں سینٹرز قائم کیے ہیں. امیدواران کو اصلی شناختی کارڈ کے بغیر ٹیسٹ سینٹر میں داخلا نہیں ہوسکے گا,امیدواران سے گذارش ہے کہ وہ اپنے موبائیل فونز لیکر نہ آئیں, 100 منٹ کا ٹیسٹ ہوگا, شام تک ہی انسرکی اپلوڈ ہوجائے گی اور 48 گھنٹوں میں اسکا رزلٹ آجائے گا, انسر شیٹ میں امیدوار کا نام اور تصویر ہوگی اس سے ہی وہ اپنے طور پر جوابات دیکھ سکیں گے. انسرشیٹ کی کاربان کاپی امیدواران ساتھ لے کر جائیں گے جبکہ اوریجنل کاپی ادارے کے پاس ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو بھی درخواست گزار ٹیسٹ دے گا، اسے مخصوص کوڈ ملے گا اور وہ بعد میں اپنا ٹیسٹ خود دیکھ سکے گا کہ اس نے کتنے سوالوں کے درست جواب دیئے. انہوں نے کہا کہ کسی اور کی جگہ ٹیسٹ دینے والے امیدوار یہ یاد رکھیں کہ امپروسونیشن کی سزا تین سال قید ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپر لیس، آٹومیٹیڈ سسٹم کے ذریعے تمام عمل مکمل کیا گیا ہے اور 6 مقامات پر سینٹرز بنائے گئے ہیں. اوریجنل جواب نامہ سینٹر میں جمع ہوجائے گا، جب کہ کاربن کاپی کینڈیڈیٹ ساتھ لے جائے گا۔ تین دن میں سب کی جوابی کاپی سکین کر کے اپلوڈ کردی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کوئی بھی عہدیدار اس عمل میں شامل نہیں۔ اگر کوئی بھی عہدیدار رشوت لیتا ہے تو اسے نوکری سے برخواست کر کے جیل بھیجا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں