دبئی(پی این آئی)متحدہ عرب امارات جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کی ایک اور پریشانی حل ہوگئی، اماراتی حکومت نے چینی ویکسین سائنو فارم لگوانے والوں کو مملکت میں داخلے کی اجازت دے دی۔ تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے چینی کورونا ویکسین سائنو فارم لگوانے والے مسافروں کو ملک میں آنےکی اجازت دے دی۔دستاویزات کے مطابق یو اے ای حکومت کی ویب سائٹ پر سائنوفارم کو پہلےنمبر پر رکھا گیا ہے، یو اے ای میں داخلے سے قبل مسافروں کو ویب سائٹ پر اپنی تفصیلات دینا ہوں گی،مسافروں کو ویکسین سرٹیفکیٹ کے ساتھ ویکسین کی تفصیل بھی دیناہوگی۔یو اے ای حکومت کے مطابق سائنوفارم،فائزر،اسپوتنک اور ایسٹرازینیکاویکسین لگوانے افراد کو داخلے کی اجازت ہوگی، اس کے علاوہ جانسن اینڈ جانسن اور موڈرنا ویکسین لگوانے والوں کو بھی اجازت دی گئی ہے۔یو اے ای جانے والے مسافروں کو اپنی تفصیلات میں کورونا ویکسینیشن کی پہلی اور دوسری ڈوز کی تفصیل دینا ہوگی،ویکسینیشن سرٹیفکیٹ پرکیو آرکوڈ نہ ہونے پر دفتر خارجہ سے تصدیقی مہرلگوانا ہوگی۔حکام کےمطابق یواےای کی میڈیکل کمیٹی مسافروں کی تفصیل جانچنےکے بعد فیصلہ 5دن میں کرےگی اور یو اےای حکومت کی قائم کردہ میڈیکل کمیٹی کا فیصلہ حتمی ہوگا۔دوسری جانب پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ملک کے 7بڑے ایئرپورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے لیے ایئرلائنز کو جگہ دی تھی اور ٹیسٹ کرنے والی لیباریٹریز اور ایئرپورٹس پر جگہ کی تفصیلات بھی جاری کردیں۔کراچی، اسلام آباد، لاہور، پشاور، فیصل آباد، ملتان اور کوئٹہ ایئرپورٹس پر جگہ فراہم کی گئی ہے۔سی اے اے کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر سندھ لیب ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کرے گا۔ کراچی ڈومیسٹک ارائیول لائونج میں بھی ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت میسر ہوگی۔خیال رہے کہ ڈی جی(ڈائریکٹر جنرل) سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایت پر نجی لیبارٹری کو ایئرپورٹ پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کی اجازت دی گئی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز سول ایوی ایشن ہیڈ کوراٹرز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سول ایوی ایشن (سی اے اے) کے ڈائریکٹر جنرل خاقان مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات جانے والے مسافروں کی اضافی تعداد کی وجہ سے پی سی آر ریپڈ ٹیسٹنگ میں دشواری کا سامنا ہے، مسائل حل کرنے میں دو ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ سی اے اے ملک کےتمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر ایئرلائن کی منتخب کردہ لیبارٹریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی-
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں