جنوبی وزیر ستان (پی این آئی) اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کشمیر کا الیکشن جیت گئے تو ہم دھاندلی زدہ نتائج قبول نہیں کریں گے، حکومت کی عوامی پذیرائی کا یہ عالم ہے کہ پچاس ضمنی الیکشن ہوئے اور 48 میں پی ٹی آئی کو شکست ہوئی۔تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر میں ریفرنڈم کی بات کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں، پاکستان اور کشمیریوں کے 70 سالہ موقف سے غداری کی ہے، ہم نے پہلے کہہ دیا تھا کہ عمران خان نے کشمیر پر سودا بازی کردی اور یہ بیان ہمارے موقف کا ثبوت ہے، اب دھاندلی سے آزاد کشمیر میں نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم اگر عمران خان کشمیر کا الیکشن جیت گئے تو ہم دھاندلی زدہ نتائج قبول نہیں کریں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی عوامی پذیرائی کا یہ عالم ہے کہ پچاس ضمنی الیکشن ہوئے اور 48 میں پی ٹی آئی کو شکست ہوئی، مہنگائی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ خریداری کی قوت نہیں رہی جب کہ 90 دن کے اندر کرپشن کے خاتمے کی بات ہوئی، کرپشن ختم کرنا دور کی بات، کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے گئے، بجلی اور گیس مہنگی کردی گئی لیکن حکمران کہتے ہیں عوام ٹیکس نہیں دیتے، تمہارے جیسے آدمی کو عوام ٹیکس کیوں دے، عمران خان جعلی اور ڈمی وزیراعظم ہیں۔جے یو آئی ف کے امیر نے کہا کہ قبائلیوں کا انضمام تو کردیا گیا لیکن اب اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ کرنا کیا ہے، قبائل میں نہ پرانا قانون ہے اور نہ نئے قانون کو سمجھا جارہا ہے، مردم شماری میں قبائلیوں کے بھی ساتھ دھاندلی کی گئی، قبائلی ہجرت میں تھے اور مردم شماری کردی گئی ہمیں ایسی مردم شماری قبول نہیں، گلگت بلتستان کی آبادی 15 لاکھ ہے اسے صوبہ بنانے کی باتیں کی جارہی اور ڈیڑھ کروڑ والی آبادی قبائل کو صوبہ بنانے نہیں دیا جارہا ہمارا مطالبہ ہے کہ قبائل کو الگ صوبہ بنایا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں