راولپنڈی (پی این آئی) اسلام آباد کے بعد راولپنڈی سے بھی کنوئیں کی کھدائی کے دوران مبینہ طور پر تیل نکل آیا۔راولپنڈی کے علاقے رنیال میں کنویں کی کھدائی کی جارہی تھی کہ اس دوران وہاں سے مبینہ طور پر تیل نکل آیا۔شہری نے عارضی طور پر بورنگ بند کر دی۔اور کہا ہے کہ متعلقہ حکام جائزہ لے کر تعین کریں کہ زمین سے کیا نکل رہا ہے ۔بتایا گیا ہے کہ ایک گھر کے اندر بورنگ کی جا رہی تھی اس دوران پانی کی بجائے وہاں سے تیل نکلنا شروع ہو گیا۔مالک مکان کا کہنا ہے کہ 90 فٹ کھدائی کی گئی تھی۔پچھلے 5 دنوں سے ایسا ہو رہا ہے کہ جب پانی کے لیے موٹر چلائی جاتی ہے تو وہاں سے پانی کی بجائے تیل نکلنا شروع ہو جاتا ہے ۔تاہم ہم یہ بات نہیں کہہ سکتے کہ یہ تیل ہی ہے۔اس بات کی تصدیق تو ایکسپرٹ ہی کرسکتے ہیں۔لیکن جب بھی موٹر چلائی جاتی ہے تو پندرہ منٹ کے وقفے کے بعد پانی کی بجائے اس طرح مائع نکلنا شروع ہوجاتا ہے۔یہ کافی زیادہ مقدار میں آرہا ہے۔متعلقہ محکموں سے درخواست ہے کہ یہاں پر آکر اس کا جائزہ لیا جائے۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایچ 13 میں کھدائی کے دوران زمین سے تیل نکل آنے کا انکشاف ہوا تھا۔سیکٹر ایچ 13میں تھانہ شمس کالونی کی حدود میں رہائش پذیر کچھ افراد نے پانی کے لیے کنویں کی کھدائی شروع کی اور 450 فٹ گہرائی تک 12 سے 14 مقامات پرر بورنگ کر ڈالی، اتنی گہرائی میں بورنگ کرنے کے بعد زمین سے تیل نکل آیا۔ پانی کے لیے کھودے گئے کنویں سے تیل نکلنے کے بعد رہائشیوں نے تیل کی باقاعدہ فروخت شروع کر دی، جبکہ علاقے کے کچھ لوگوں کو بھی زمین سے تیل نکلنے کا واقعے کا علم ہوا تو انہوں نے بھی کنویں کھود کر زمین سے تیل نکالنا شروع کر دیا اور پھر باقاعدہ طور پر غیر قانونی پٹرول پمپ بنا کر تیل کی فروخت بھی شروع کر دی گئی تھی۔گذشتہ روز اسلام آباد کے ایک گھر سے کُھدائی کے دوران تیل نکلنے کی خبر پر اسلام آباد انتظامیہ بھی متحرک ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے بتایا کہ گھروں میں قائم ایسے تمام عارضی پمپ سیل کر دئیے گئے ہیں اور تیل کے نمونے آئل اینڈ گیس ریگولیٹر اتھارٹی کو بھیج دئیے گئے ہیں۔ جبکہ اسسٹنٹ کمشنر پوٹھوہارعبداللہ خان کی سربراہی میں انتظامیہ کی ٹیم نے جمعرات کو کارروائی کرکے تمام ایسے کنوئیں سیل کر دئیے اور 2500 لیٹرز کی کئی ٹینکیاں بھی ضبط کر لیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں