سوات (پی این آئی) شہباز شریف کی پارٹی پر گرفت مضبوط، مریم نواز کو سوات جلسے میں شرکت سے روک دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے اندرونی معاملات کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے اپنی صاحبزادی اور پارٹی کی نائب صدر مریم نواز کو اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت سے روک دیا ہے۔ذرائع کے مطابق مریم نواز کو کل سوات میں شیڈول جلسے میں شرکت کرنا تھی، تاہم اب ان کی جگہ پارٹی صدر شہباز شریف جلسے میں ن لیگ کی نمائندگی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق بظاہر نواز شریف کے اس فیصلے سے تاثر ملا ہے کہ شہباز شریف پارٹی کے فیصلہ سازی کے عمل میں اپنی گرفت مضبوط کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔جبکہ مریم نواز کو سوتا جلسے میں شرکت سے روکنے کے فیصلے پر کارکنان بھی حیران ہیں۔بتایا گیا ہے کہ پی ڈی ایم اندرونی اختلافات کا شکار ہونے کے بعد 3 ماہ میں یہ پہلا جلسہ کرنے جا رہی ہے، جلسے میں مریم نواز کی شرکت کا قوی امکان تھا، تاہم اب عین وقت پر ن لیگ کی نائب صدر کو جلسے میں شرکت سے روک دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز کو جلسے میں شرکت سے تو روک دیا گیا لیکن دوسری جانب انہیں آزاد کشمیر انتخابات کیلئے ن لیگ کی انتخابی مہم چلانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔کچھ روز قبل ہی نواز شریف نے مریم نواز کو آزاد کشمیر پہنچ کر ن لیگ کی انتخابی مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، تاہم اب سوات جلسے میں انہیں شرکت سے روکے جانے کے بعد آزاد کشمیر انتخابات کی مہم میں بھی ان کی شرکت مشکوک نظر آ رہی ہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ رہائی ملنے کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی سیاسی سرگرمیوں میں واضح اضافہ ہوا، جبکہ حکومت کیخلاف ہر وقت محاذ گرم رکھنے والی نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی توپیں کئی ہفتوں سے خاموش ہیں۔ اس تمام صورتحال میں مسلم لیگ ن کے کارکنان غیر یقینی کا شکار ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں