پیرس (پی این آئی) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں یورینیم ملنے کی خبروں سے آگاہ ہیں لیکن کورونا کی وجہ سے اس کو ڈسکس نہیں کیا جا رہا، جیسے ہی کورونا کی صورت حال بہتر ہوگی تو انڈیا کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ویب سائٹ اردو نیوز کے مطابق فیٹف کے صدر مارکوس پلیئر نے بھارت سے یورینیم ملنے کے دو واقعات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ انڈیا میں یورینیم ملنے کی خبروں سے واقف ہیں لیکن وہ اس وقت تک ان پر تبصرہ نہیں کرسکتے جب تک کہ ان کا جائزہ نہ لے لیں۔انہوں نے بتایا کہ کورونا وبا کے باعث بہت سے ممالک کے معاملات کا جائزہ نہیں لیا گیا جس میں بھارت بھی شامل ہے لیکن کورونا کی صورت حال بہتر ہوتے ہی انڈیا کا جائزہ لیا جائے گا۔فیٹف کے ساتھ مذاکرات میں شامل ایک پاکستانی رکن کے مطابق ’فیٹف نے انڈیا کا باہمی جائزہ اس سال فروری میں کرنا تھا تاہم اس میں تاخیر کی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ دو ماہ کے دوران بھارت میں یورینیم کی غیر قانونی فروخت کے دو واقعات پیش آچکے ہیں۔ گزشتہ ماہ ممبئی سے ایسے دو افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جو سات کلوگرام یورینیم بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنا چاہتے تھے۔ اس کے علاوہ رواں ماہ ریاست جھاڑ کھنڈ سے چھ کلو سے زائد یورینیم فروخت کرنے کی کوشش پر سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں