وزیر اعظم نے موبائل کالز ، انٹر نیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر ٹیکس عائد کر نے کی تجویز پر اپنا فیصلہ سنا دیا، وزیر خزانہ نے تصدیق کردی

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے موبائل کالز ، انٹر نیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر ٹیکس عائد کر نے کی تجویز مسترد کر دی ۔ ہفتہ کو وزیر خزانہ شوکت ترین نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایاکہ موبائل کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر ٹیکس لگانے کی وزیراعظم اورکابینہ نے مخالفت کی اور منظوری نہیں دی جس کےبعد ان سب پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دور ان وزیر خزانہ نے مزید بتایاکہ ہم نے گروتھ بجٹ پیش کیا ہے اور ہمارا چیلنج ہے گروتھ کو مستحکم کرنا ہے، برآمدات بڑھا کر ہمیں ڈالر کمانے ہیں، آئندہ مالی سال 500 ارب روپے اضافی ٹیکس جمع کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ بجلی اور گیس کے بلوں کے ذریعے نان فائلر تک پہنچ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بڑے ریٹیلرز کی 1500 ارب کی سیل ہے، تمام بڑے اسٹورز پر سیلز ٹیکس لگانا ہے، صارفین پکی پرچی لیں گے تو انعام دیں گے، ترکی اور باقی ملکوں میں ایسی کامیاب اسکیمیں آئیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے مزید بتایاکہ ملک میں 70 سال سے غریب کو قرضہ نہیں ملا اور تربیت نہیں ملی، 70 سال سے چھوٹے کاشت کار کو کچھ نہیں ملا، کمرشل بینکوں سے چھوٹے فلاحی بینکوں کو قرضے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے مرحلے میں 40 لاکھ لوگوں کو روزگار دیں گے اور چھوٹے کاشت کار کو ڈیڑھ لاکھ روپے دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ بینکوں کو چھوٹے کاشت کار اور غریبوں کی لسٹیں بھی دیں گے، اپنی چھت کیلئے 20 لاکھ روپے تک قرضہ دیں گے اور غریب کسان کو 5 لاکھ روپے تک قرضہ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان فوڈ ڈیفیسٹ ملک بن چکا ہے، ہم جو چیزیں ایکسپورٹ کرتے تھے اب وہ امپورٹ کررہے ہیں، ہم دالیں، گندم اور چینی بھی امپورٹ کررہے ہیں، ہم نے اپنی فصلوں پر توجہ نہیں دی اب اس پر توجہ دیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں