پنجاب حکومت کا تختہ الٹنے کا منصوبہ، نواز شریف نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف نے پنجاب میں تبدیلی کی تجویز کو مسترد کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم پر انحصار کرنے کی بجائے اپنی پارٹی کو منظم فعال اور متحرک کیا جائے۔ پارٹی ورکرز کو وارم اپ کرنے کے لئے کنوکشن منعقد کرایا جائے۔

تنظیمی ڈھانچہ مستحکم ہونے پر ن لیگ حکومت مخالف تحریک شروع کرے گی۔اس اس دوران نوازشریف ہفتے میں تین سے چار دن پارٹی رہنما، عدیاروں کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے مشاورت کریں گے۔حالیہ اجلاس میں ایک مرتبہ پھر پنجاب حکومت کی تبدیلی، وزیر اعلی عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ زیر بحث آیا تاہم اس مرتبہ بھی نواز شریف نے یہ تجویز مسترد کر دی۔اجلاس میں رمضان المبارک کے بعد ورکرزکنونشن کرنے پر اتفاق ہوا۔ورکرز کنوینشن سے نواز شریف لندن سے ٹیلی فونک خطاب کریں گے۔اجلاس میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے خاتمے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔یہ معاملہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ نون کے راہنما اورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جمعیت علمائے اسلام(ف)کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری سے ملاقات کی جس میں سینیٹ میں قائد حزب اختلاف منتخب ہونے کے بعد کی صورتحال پرمشاورت کی گئی. دونوں راہنماؤں نے قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی کو نہ ماننے پراتفاق کیا ملاقات میں شاہد خاقان عباسی کی جانب سے مولانا عبدالغفور حیدری سے مولانا فضل الرحمان کی خیریت دریافت کی گئی. دونوں راہنماؤں نے گفتگو کے دوران کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں پیپلزپارٹی کے رویے سے مایوس ہیں اس دوران شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ قائد حزب اختلاف سے متعلق پی ڈی ایم کی دیگرجماعتوں سے بھی جلد مشاورت کریں گے .

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں