اسلام آباد(آئی این پی )پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے اجلاس کے میں جو الفاظ، لہجے اور باتیں ہوئیں نہ ہوتیں تو زیادہ مناسب تھا۔بدھ کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار اظہار خیال کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف علی زرداری سے پہلے نواز
شریف اور اجلاس کے دیگر شرکا نے بھی خطاب کیا اور انہیں خیالات پیش کیے۔پی پی رہنما نے مزید کہا کہ ضمنی انتخابات سے متعلق بھی دیگر جماعتیں بائیکاٹ کے حق میں تھیں، ہم نے دوستوں کو کنوینس کیا تھا مجبور نہیں کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ مختلف جماعتوں میں مختلف رائے ہوتی ہیں، ضمنی انتخابات سے متعلق بھی ہماری رائے پر اتفاق کیا گیا، ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں ہم نے حکومت کو بے نقاب کیا۔ پروگرام میں جمعیت علما اسلام(ف) کے سینئر رہنما مولانا عبدالغفور حیدری اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی گفتگو کی۔۔۔۔ چئیرمین سینیٹ کا متنازعہ الیکشن، چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کو بڑا مشورہ دیدیا کراچی (پی این آئی) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کو مشورہ دیا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق ایوان کی کاروائی کسی جگہ چیلنج نہیں ہوسکتی، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ ایوان کی کارروائی کو عدالت میں نہ لے کر جائے، پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کی کبھی بات نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کے ہمراہ مزارقائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ جب پہلی بار2018ء میں چیئرمین سینیٹ بنا اس وقت بھی مزار قائد پر حاضری دی تھی قوم کو اس عظیم لیڈر
سے متعلق بتانا ہے کہ یہ وہ شخصیت تھیں جن کی وجہ سے پاکستان بنا، آنے والی نسلوں کو قائد اعظم کی جدوجہد سے سیکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں کسی تنازع میں نہیں پڑنا چاہتا، پہلے بھی سینیٹ کو منصفانہ چلایا، اب بھی کوشش ہوگی سب کو ساتھ لے کر چلوں گا، ہم مسائل سنتے ہیں اور حل کرتے ہیں۔پریزائڈنگ آفیسر نے الیکشن نتائج پر اپنی رولنگ دے دی ہے اس لیے اب میرا بات کرنا نہیں بنتا، اپوزیشن جو چاہے کرے ان کا حق ہے، لیکن سینیٹ الیکشن سے متعلق ایوان کی کاروائی کسی جگہ چیلنج نہیں ہوسکتی، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ ایوان کی کارروائی کو عدالت میں نہ لے کر جائے، پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کی کبھی بات نہیں کی۔ یہ بات غلط ہے، اگر میں نے کوئی وعدہ کیا ہوتا تو وہ ضرور پورا کرتا، آزاد حیثیت میں سینیٹر بنا تھا اب پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرچکا ہوں۔زرداری صاحب نے2018 میں میری سپورٹ کی،اب عمران خان نے مہربانی کی اور دوبارہ نامزد کیا۔ واضح رہے پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی شکست کے بعد الیکشن نتائج بالخصوص مسترد ووٹوں کے معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں