سینیٹ الیکشن میں شکست کے بعد کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے کہ عمران خان ملک کے وزیراعظم رہیں، نواز شریف کا عمران خان سے استعفے کا مطالبہ

لندن (آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں شکست کے بعدکوئی اخلاقی جواز نہیں ہے کہ عمران خان ملک کے وزیر اعظم رہیں اور پی ٹی آئی کی حکومت برقرار رہے،حکومت کا اخلاقی جواز

ختم ہو گیا ، کوئی بھی عزت دار آدمی ہوتا تو اب تک استعفیٰ دے کر گھر جا چکا ہوتا۔بدھ کو لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے تین دفعہ ملک کا وزیر اعظم بنایا ۔ سینٹ انتخابات میں جس طرح کی پی ٹی آئی حکومت کو شکست ہوئی اس کے بعد کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے کہ عمران خان ملک کے وزیر اعظم رہیں اور پی ٹی آئی کی حکومت برقرار رہے ۔ حکومت کا اخلاقی جواز ختم ہو گیا ہے ۔ کوئی بھی عزت دار آدمی جو وزیر اعظم کے منصب پر بیٹھا ہو وہ اس طرح کی شکست کے بعد استعفیٰ دے کر گھر چلا جانا چاہیے یہی بہترین راستہ ہے ۔ (رڈ) سینیٹ الیکشن، قومی اسمبلی میں گنتی کے بعد کتنے ووٹ الگ کر لئے گئے؟ الگ کئے گئے ووٹ مستردہونے کا امکان اسلام آباد (پی این آئی) قومی اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹوں کی گنتی کے بعد چھ ووٹ الگ کردیے گئے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی میں سینیٹ کی جنرل نشستوں پر ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ گنتی کے دوران الیکشن کمیشن کے عملے نے چھ ووٹ الگ کردیے ہیں ۔ ان ووٹوں کے بارے میں امکان اسلام آباد (پی این آئی) قومی اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹوں کی گنتی کے بعد چھ ووٹ الگ کردیے گئے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی میں سینیٹ کی جنرل نشستوں پر

ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ گنتی کے دوران الیکشن کمیشن کے عملے نے چھ ووٹ الگ کردیے ہیں ۔ ان ووٹوں کے بارے میں امکان ہے کہ انہیں مسترد کیا جاسکتا ہے۔خیال رہے کہ سینیٹرز کے انتخاب کیلئے ہونے والی پولنگ کے دوران کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی کا ووٹ ضائع ہوگیا تھا ۔ انہوں نے امیدوار کے نام کے سامنے نمبر لکھنے کی بجائے دستخط کردیے تھے۔ بعد ازاں انہوں نے الیکشن کمیشن کو نیا بیلٹ پیپر جاری کرنے کی درخواست بھی کی جو مسترد کردی گئی۔ اسی طرح سابق صدر آصف علی زرداری کا ووٹ بھی ضائع ہوگیا تھا لیکن انہیں نیا بیلٹ پیپر جاری کردیا گیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں