اب کسی کو معافی نہیں، ڈبل پارکنگ پر کھڑی پولیس افسر کی گاڑی لفٹ کر لی گئی

کراچی(آن لائن)ٹریفک اہلکاروں نے ڈی آئی جی ٹریفک کی بلاتفریق ایکشن کی ہدایات پر صدر میں ڈبل پارکنگ پر کھڑی ڈی ایس پی کی گاڑی لفٹ کرلی۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے ٹریفک سسٹم کی بہتری کے لیے محکمہ ٹریفک کی جانب سے مسلسل مہم چلائی جارہے اور ٹریفک قوانین بھی موجود ہیں جس پر

عمل درآمد نہ کرنے پر جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے باوجود شہری ان قوانین پر عمل درآمد کو ضروری نہیں سمجھتے جس کے نتیجے میں شہر کے ٹریفک کا نظام درہم برھم ہوجاتا ہے،ڈی آئی جی ٹریفک کی جانب سے بھی خلاف ورزی پر بلاتفریق کارروائی کا حکم دے دیا ہے، جس پر عمل کرتے ہوئے ٹریفک اہلکاروں نے صدر میں ڈبل پارکنگ میں کھڑی ڈی ایس پی کی کار لفٹ کرلی ،ذرائع نے بتایا کہ کار کے شیشے کالے اور پرائیویٹ نمبر پلیٹ کو پولیس کا کلر کیا گیا تھا، کار کو لفٹر کے ذریعے پریڈی تھانے منتقل کیا گیا،ذرائع نے بتایاکہ ٹریفک اہلکاروں نے پارکنگ کی خلاف ورزی پر پہلے گاڑی اٹھائی پھر گاڑیوں کی نمبر پلٹس بھی اتار دیں اور غلط پارکنگ، فینسی نمبر پلیٹ اور کالے شیشیوں پر 520 روپے کا چالان بھی کیا،ذرائع نے بتایاکہ ڈی ایس پی انور گوپانگ پہلے ٹریفک پولیس میں تعینات تھے،آئی جی ٹریفک اقبال داراکے مطابق کراچی کے تمام ڈسٹرکٹس میں مہم جاری ہے، فینسی نمبر اور کالے شیشوں کے خلاف کریک ڈاو ؟ن کیاجارہاہے،ڈی آئی جی نے کہاکہ تمام افسران کو بلاتفریق کارروائیوں کے احکامات دیئے ہیں، شہری ٹریفک قوانین کی پابندی کریں اور کالے شیشے و فینسی نمبر پلیٹ لگانے سے اجتناب کریں۔۔۔۔۔۔ نواز شریف نے 40 سال اسٹیبلشمنٹ کے زیر سایہ سیاسی کھیل کھیلے اور کرپشن میں پکڑے جانے پر وہ نظریاتی بن بیٹھے،

حیران کن انکشاف اسلام آباد(پی این آئی )جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے اختلاف کے باوجود بلاول زرداری اور مریم نواز کی جانب سے پی ڈی ایم کے طے شدہ متفقہ فیصلوں کو یکطرفہ طور پر بار، بار ویٹوکر کے پی ڈی ایم کے سربراہ کی بے عزتی اور بے توقیری اب نا قابل برداشت ہورہی ہے، ماضی میں شیخ رشید نے بھی مولانا فضل الرحمن کے خلاف باتیں کی تھی تو میدان ہم نے ہی سنبھالا تھا اور شیخ رشید کو لال حویلی تک پہنچادیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کے لیے پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کا نام بھی یکطرفہ طور پر پیش کیا اور پھرپی ڈی ایم کے دیگر قائدین کو ماضی کی طرح اب بھی نہ چاہتے ہوئے بادل ناخواستہ یوسف رضا گیلانی کو گود لینا پڑاحالانکہ یہ فیصلہ نہ صرف خودکش انداز اختیار کر سکتاہے بلکہ پی ڈی ایم کے طے شدہ موقف کے تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کے مترادف ہوگا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کے پیچھے مولانا فضل الرحمن اورپی ڈی ایم کے دیگر قائدین اس لیے لگ گئے کیونکہ بظاہر نوازشریف نے 40 سال اسٹیبلشمنٹ اور مارشل لاؤں کے زیرسایے سیاسی کھیل کھیلا اور جب کرپشن میں پکڑے جانے پر وہ نظریاتی بن بیٹھے اور آزادی مارچ کی آڑ میں بیماری کا ڈرامہ رچایا اور لندن

جاکر پناہ گزین بن گئے اب جبکہ 26 مارچ کو ’’رینٹل مارچ‘‘قریب آرہا ہے اس لیے کچھ لوگوں کو ایسی چھوٹی سرجری کی ضرورت بھی درپیش ہے جو پاکستان میں ممکن نہیں ہے اس مجبوری کی وجہ سے ابو جان کے پاس لندن ہی جانا ہوگا در اصل یہی پیغام ہے مولانا فضل الرحمن اور پی ڈی ایم کی دیگر قائدین اور اسٹیبلشمنٹ کے لیے اور یہی ’’رینٹل مارچ‘‘ کا بنیادی ایجنڈاہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں