کسی کو معافی نہیں ملے گی، وزیراعظم نے سینیٹ ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی

اسلام آباد(این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ انتخابات 2018 کے ویڈیو معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم عمران خان نے ایم پی ایز کے پیسے لینے کی ویڈیو کے معاملے پر تین رکنی کمیٹی بنا دی جس میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری اور

وزیراعظم کے مشیرِ داخلہ و احتساب شہزاد اکبر شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق کمیٹی تحقیقات کرے گی کہ ویڈیو میں کون کون ملوث ہے اور اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ کمیٹی ویڈیو کے معاملے پر الیکشن کمیشن سے رجوع سے متعلق تجاویز بھی دے گی اور ملوث افراد کے خلاف فوجداری کارروائی کے امکانات سے متعلق سفارشات دے گی۔کمیٹی ملوث افراد کے خلاف کیسز نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کو بھجوانے پر بھی غور کرے گی۔۔۔۔ سینیٹ الیکشن کب ہو رہے ہیں؟ ممکنہ تاریخ دیدی گئی اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کا شیڈول تیار کرلیا ہے جس کا اعلان کل کیا جائے گا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹ انتخابات کیلئے مارچ کی 2، 3 اور 4 تاریخ تجویز کی گئی ہے تاہم تاریخ کی حتمی منظوری الیکشن کمیشن کل دے گا جس کے بعد شیڈول کا اعلان کردیا جائے گا۔ شیڈول جاری ہونے کے بعد سینیٹ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل فوری طور پر شروع ہوجائے گا۔ سینیٹ الیکشن سے قبل وزیراعظم عمران خان کیلئے بڑا چیلنج، پی ٹی آئی کے 57اراکین اسمبلی ناراض ہو گئے، تہلکہ خیز خبر آگئی لاہور (پی این آئی) اینکر پرسن ریحان طارق نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کے 57 کے قریب ایم پی ایز ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے ناراض ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام

10 تک میں ریحان طارق نے دعویٰ کیا کہ اس وقت تحریک انصاف کے ناراض اراکین صوبائی اسمبلی کی تعداد 57 کے قریب پہنچ چکی ہے، خواجہ محمد داؤد سلیمانی کی قیادت میں بظاہر 15 سے 20 ارکان کا باغی گروپ ہے لیکن باغیوں کی اصل تعداد اس سے تین گنا زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ناراض ارکان جنوبی پنجاب کے اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں۔ ناراض ارکان میں بھکر کے دو، اٹک کا ایک، ڈیرہ غازی خان کے چار، لودھراں کا ایک، ملتان کے سات، رحیم یار خان کے چھ، بہاولنگر کا ایک، راجن پور کے تین، بہالپور کا ایک، جھنگ کے پانچ، لیّہ کے دو، گجرات کے تین، جہلم اور خوشاب کے دو، دو، فیصل آباد کے آٹھ، منڈی بہاؤالدین کا ایک، سرگودھا کے تین، حافظ آباد کا ایک، شیخوپورہ کے دو، ٹوبہ ٹیک سنگھ کا ایک اور راولپنڈی کے تین ارکان صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔ریحان طارق کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 181 میں سے 57 کے قریب ناراض ارکان کا سامنے آنا ہی تحریک انصاف کی پریشانی کی اصل وجہ ہے۔ ان 57 افراد میں سے بھی 85 فیصد کے قریب ممبران الیکٹیبلز ہیں، یہ وہ افراد ہیں جو جہانگیر ترین کے طیارے کے ذریعے، جوڑ توڑ اور وعدوں کا سہارے تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں