اسلام آباد(آئی این پی )وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لیڈی ہیلتھ ورکرز اور سرکاری ملازمین کا مارچ ڈی چوک پہنچ گیا۔ پولیس نے شیلنگ کرکے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی۔ اس دوران سرکاری ملازمین و مظاہرین نے ڈی چوک میں لگائے گئے کنٹینر عبور کرنا شروع کرد یئے ، جس کے بعد مظاہرین نے پارلیمنٹ
ہائوس کی جانب جانے کی کوشش شروع کردیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سرکاری ملازمین کے احتجاج اور پولیس کی شیلنگ کے باعث میدان جنگ بن گیا ہے، کنٹینر لگاکر ڈی چوک کو بند کردیا گیا ۔کئی گھنٹوں سے پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شلینگ کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ مظاہرین بھی شیلنگ اٹھا کر واپس پولیس کی طرف پھینک رہے ہیں۔مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہوں میں فوری طور پر اضافہ کیا جائے جب تک تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا ہم اپنا دھرنا جاری رکھیں گے۔دوسری طرف سیکریٹری داخلہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج ہونے والے سرکاری ملازمین کے احتجاج ودھرنے کی لمحہ بہ لمحہ کی صورتِ حال کی مانیٹرنگ کرتے رہے۔پولیس کی جانب سے احتجاجی سرکاری ملازمین کو سیکریٹریٹ میں روک کر محدود کرنے کی کوشش کی گئی جس سے شاہراہِ دستور میدانِ جنگ بن گئی ،پولیس کی جانب سے 50 کے قریب ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف مقدمے کا اندراج نہیں کیا جائے گا۔دوسری جانب حکومت کی طرف سے کسی وزیر یا عہدے دار نے سرکاری ملازمین سے مل کر ان کے مطالبات سننے اور مذاکرات کرنے کی کوشش نہیں کی ہے۔بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کے احتجاج کرنے اور دھرنا دینے کے بعد وفاقی حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم
کرنے اور گریڈ 1 تا 16 کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے پر غور شروع کر دیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں