اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے ایف 9پارک کو گروی رکھ کر قرض لینے کا فیصلہ کرلیا، 750 ایکڑ پر مشتمل پارک کے عوض 500 ارب کا قرضہ لیا جائے گا، گزشتہ سال جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گروی رکھ کر500 ارب جبکہ سرکاری بجلی کی کمپنیوں کو گروی رکھ کر 200 ارب قرض لیا جاچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کو مالی مشکلات کے باعث بجٹ سپورٹ کیلئے پیسے کی ضرورت ہے، جس کے باعث وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد کے سب سے بڑے پارک ایف 9 کو گروی رکھ کر اجارہ سکوک بانڈ جاری کیا جائے ۔ڈومیسٹک اینڈ انٹرنیشنل اجارہ سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے 3بینکوں کا کنسورشیم مکمل کیا جاچکا ہے۔ سی ڈی اے نے این اوسی جاری کردیا، جس پر وزارت خزانہ نے سمری کابینہ ڈویژن کو بھجوا دی ہے۔کابینہ کے اجلاس میں اجارہ سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے جس میں پارک کو گروی رکھ کر 500 ارب تک قرض حاصل کیا جائے گا۔اجلاس میں سمری کی منظور کے بعد قرض حاصل کیا جائے گا۔بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گروی رکھ کر500 ارب روپے کا قرض لیا جاچکا ہے،مئی 2020ء میں سرکاری بجلی کی کمپنیوں کو گروی رکھ کر 200 ارب قرض لیا گیا تھا۔ دوسری جانب نیوز ایجنسی کے تحت پاکستان کو جولائی سے دسمبر 6 ماہ میں بیرونی قرض اور امداد کی مد میں 5 ارب 68 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ 2 ارب 92 کروڑ ڈالر سے زیادہ کا قرضہ ادا کیا گیا۔ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کو 6 ماہ کے دوران 5 ارب 68 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے بیرونی وسائل حاصل ہوئے جبکہ چین نے سیف ڈیپازٹ کی مد میں ایک ارب ڈالر فراہم کئے۔ اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق موجودہ مالی سال 12 ارب 23 کروڑ ڈالر کے تخمینے میں سے اب تک 46 فیصد فنڈز منتقل ہوچکے ہیں، ایک ارب 63 کروڑ ڈالر بجٹ سپورٹ جبکہ 75 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ترقیاتی منصوبوں کیلئے ملے۔اے ڈی بی نے ایک ارب 12 کروڑ ڈالر جبکہ عالمی بینک نے 74 کروڑ40 لاکھ ڈالر فراہم کردیئے، امریکہ نے 7 کروڑ، فرانس 3 کروڑ 43 لاکھ ڈالر جبکہ چین نے 9 کروڑ 54 لاکھ ڈالر کا قرض دیا۔ حکومت نے 6 ماہ کے دوران 10 ارب 36 کروڑ ڈالر واجب الادا قرض میں سے 2 ارب 92 کروڑ 40 لاکھ ڈالر واپس کردیئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں