اسلام آباد(پی این آئی )پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ملک کے تمام سرکاری ، پرائیویٹ سکولز اور مدارس کیلئے ایک نصاب کا سسٹم تیار کر لیا گیا ہے ، وزیراعظم عمران خان نے قوم سے کیا گیا وعدہ پورا کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی عدیل وڑائچ نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پہلی بار یہ کام ہوا جس کی توقع نہیں تھی کہ وہ اتنی جلدی لاگوکیا جا ئے گا ۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے منشور میں کیے گئے وعدے کو پورا کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے چاروں صوبوں میں تمام نجی ، سرکاری سکولز اور مدارس میں ایک ہی کتاب کا نصاب نافذ کیا جارہا ہے ۔ جس کا پہلا فیز مکمل کرتے ہوئے پانچویں کلاس تک کی کتابیں جن کو 400 سے زائد ماہرین تعلیم نے تیار کیا ہے چھپ کر چاروں صوبوں کوبھیج دی گئی ہیں ۔ معروف صحافی کا نے بتایا کہ انہوں نے بتایا کہ چار سو سے زائد ماہرین تعلیم نے یہ نصاب قرآن اور سنت کی روشنی اور قائد اعظم اور علامہ اقبال کے ویژن کے مطابق تیار کیا گیا ہے ،پہلے فیز میں مارچ 2021 تک پانچویں جماعت کا نصاب، دوسرے فیز میں مارچ 2022 تک چھٹی سے آٹھویں جماعت تک اور تیسرے فیز میں نویں سے بارہویں جماعت تک یکساں نصاب پڑھایا جائے گا ۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے ایک قومی نصاب تیار کرنے کے بعد صوبائی حکومتوں کواپنی ضروریات کے مطابق کتابیں شائع کرنے کیلئے کہہ دیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ یکساں قومی نصاب پر مبنی نئی کتب نئے تعلیمی سیشن کے آغاز میں متعارف کروائی جائیں گی۔حکومت کی جانب سے مرحلہ وار اس منصوبے پر عمل درآمد کا ادارہ ہے اور سال 2021 کے سیشن کے دوران پرائمری کی سطح تک یہ نصاب متعارف ہوگا، اس کے بعد 2022 میں سیکنڈری کی سطح اورآخری مرحلے میں نئے نصاب کو نویں سے 12 جماعت کے لیے متعارف کروایا جائے گا۔اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ نئے نصاب کی روشنی میں کتب کی اشاعت شروع کریں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت کووڈ 19 کی وجہ سے نیا تعلیمی سیشن واپس اپریل کے بجائے اگست میں شروع کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ آیا سیشن اپریل میں شروع ہو یا اگست میں ہم ایک قومی نصاب متعارف کروانے کے لیے تیار ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں