ن لیگ کے کن کن ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے قیادت کے پاس جمع کرا دیئے؟

لاہور (این این آئی) پی ڈی ایم کے سربراہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کی جانب سے اپنے استعفے قیادت کو بھجوانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ تفصیلات کے مطابق دوسرے روز بھی مسلم لیگ (ن) کے قومی و صوبائی ارکین اسمبلی رانا تنویر حسین ، رانا مرزا محمد جاوید ،سردار محمد

عرفان ڈوگر ،آغا علی حیدر ،پیر اشرف رسول ،میاں عرفان عقیل دولتانہ ،منیب الحق ،سجاد حیدر ندیم ،رانا عارف اقبال ہرناہ،ربیعہ نصرت ،مہوش سلطانہ ،چوہدر افضل گل ،ڈاکٹر درشن ،میاں محمد ثاقب خورشید اورمیاں طاہر جمیل کی جانب سے اپنی قیادت کو استعفے جمع کرائے گئے ۔یادرہے کہ پی ڈی ایم کے 8دسمبر کو ہونے والے سربراہ اجلاس میں اپوزیشن اراکین کو 31دسمبر تک اپنے استعفے قیادت کو جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ۔۔۔۔

ن لیگ کے 2سینئر اراکین اسمبلی نے استعفے دینے سے صاف انکار کردیا، اپنی ہی قیادت پر سنگین الزامات

لاہور ( پی این آئی)مسلم لیگ (ن) کے دو ناراض ارکان اسمبلی نے استعفے دینے سے انکار کر دیا۔ مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری اور مولانا غیاث الدین نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ کسی کے ذاتی مفاد کیلئے استعفے نہیں دے سکتے، مسلم لیگ (ن)قومی مفاد کیلئے استعفے مانگتی تو وقت ضائع کئے بغیر استعفے دیدیتے ۔ انہوں نے کہا کہپی ڈی ایم سیاسی جماعتوں کا ایسا ٹولہ ہے جو کسی بھی وقت ٹوٹ سکتاہے، جو جماعت قومی اداروں کے خلاف ہوگی وہ کبھی قومی مفاد میں کوئی کام کرہی نہیں سکتی،مسلم

لیگ (ن)کسی کی ذاتی جاگیر یا خاندانی وراثت نہیں کہ جو مرضی فیصلے کریں۔دریں اثناپی ڈی ایم کے سربراہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کی جانب سے اپنے استعفے قیادت کو جمع کرانے میں تیزی آگئی ، بعض اراکین مستعفی ہونے کے طریقہ کار سے ہی لا علم نکلے ۔ اراکین قومی سمبلی آغا رفیع اللہ، محمد بشیر ورک ، اراکین صوبائی اسمبلی عظمی بخاری، سمیع اللہ خان ، صہیب احمدبھرت، راحیلہ خادم حسین ، اختر حسین بادشاہ ، محمد صفدر شاکر ، بلال فاروق تارڑ، عنیزہ فاطمہ اور عزالی سلیم بٹ شامل ہیں ۔ دوسری جانب کئی اراکین اسمبلی مستعفی ہونے کے طریقہ کار سے ہی لاعلم نکلے، رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر ،صہیب بھرت، سیف کھوکھر کو استعفے کے طریقہ کار کا علم ہی نہیں ، بلال تارڑ ،عنیزہ فاطمہ سمیت دیگر رولز آف پروسیجر سے لاعلم نکلے ، کئی ارکان نے ٹائپ شدہ استعفے اسپیکر ز اور قیادت کے نام بھجوائے حالانکہ مستعفی ہونے کے لیے استعفی ہاتھ سے لکھنے کی شرط ہے اورپرنٹ شدہ استعفی قابل قبول نہیں ہوتا۔یادرہے کہ پی ڈی ایم کے 8دسمبر کو ہونے والے سربراہ اجلاس میں اپوزیشن اراکین کو 31دسمبر تک اپنے استعفے قیادت کو جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں