اسلام آباد(پی این آئی )لاہور کی سیشن کورٹ نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور ان کی فیملی کو حمیزہ مختار کو ہراساں کرنے سے روکدیا ۔ نجی ٹی وی کے مطابق لڑکی حمیزہ مختار کی طرف سے بابر اعظم کے خلاف دائر درخواست کی ایڈیشنل سیشن جج عابد رضا نے سماعت کی ۔ درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت نے بابر اعظم اور ان کی فیملی کو
حمیزہ مختار کو ہراساں کرنے سے روکدیا ۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے لاہور کی لڑکی حامیزہ کے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم پر لگائے الزامات کے معاملے کو نجی قرار دیدیا ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامیزہ نے بابر اعظم پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ بابر مجھے کورٹ میرج کے بہانے گھر سے بھگاکر لے گیا اور مختلف جگہوں پر کرائے کے مکانوں پر رکھتا رہا۔لڑکی کا کہنا تھا کہ بابر اعظم سے میرا تعلق اس وقت کا ہے جب بابر کرکٹ نے کرکٹ کی دنیا میں قدم نہیں رکھا تھا اور بابر ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔حامیزہ نے الزام لگایا کہ 2010 میں بابر اعظم نے مجھے میرے گھر آکر پروپوز کیا جسے میں نے قبول کر لیا، وقت گزرنے کے ساتھ ہم دونوں کی دوستی بڑھ گئی اور ہم نے شادی کا فیصلہ کیا اور فیملیز کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ،فیملیز کے صاف انکار پر 2011 کے دوران بابر مجھے میرے گھر سے بھگا کر کورٹ میرج کے بہانے کرائے کے گھروں پر رکھتا رہا۔متاثرہ لڑکی کے مطابق جب انھوں نے بابر سے شادی پر اصرار کیا تو بابر نے جواب دیا کہ حالات ٹھیک نہیں ہیں، تھوڑا وقت گزر جائے تو ہم شادی کر لیں گے۔حامیزہ نامی لڑکی کے الزامات پر پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن نے بتایا کہ یہ بابر کا نجی معاملہ ہے، ہم اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں