اسلام آباد (پی این آئی )چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے جامع خطاب کیا ہے جس پر ہر پاکستانی کو فخر ہے ۔اپنے ایک بیان میں چیئرمین سی پیک عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نےحقیقی معنوں میں پاکستان کی ترجمانی کی،کشمیر،
فلسطین ، ہمارے پیارے پیغمبرؐکی گستاخی ، قرآن مجید کوجلانے کیخلاف اور علاقائی امن پر دوٹوک موقف پیش کیا، وزیراعظم نے عوام کو غربت سے نکالنے کا عہد کیا،وزیراعظم نے کسی بھی مہم جوئی کی صورت بھارت کو سنگین نتائج کا انتباہ کیا ہے،وزیراعظم کی تقریر میں سراہنے کیلئے بہت کچھ تھا۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور گستاخانہ خاکوں کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جا رہی ہیں، فوجی قبضے اور غیر قانونی توسیعی پسندانہ اقدامات سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کودبایاجا رہاہے،اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے، ہم اس موقع پر امن، استحکام اور پر امن ہمسائیگی کے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں،ہماری خارجہ پالیسی کامقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات، مسائل کابات چیت سے حل ہے، امیر ملک منی لانڈرنگ کرنیوالوں کو تحفظ دیکر انصاف کی بات نہیں کرسکتے،جنرل اسمبلی کوغیرقانونی مالیاتی منتقلی،لوٹی گئی رقم کی واپسی کیلئے موثر قانونی فریم ورک تشکیل دینا چاہیے،کرونا نے غریب ممالک کی معاشی حالت کو مزید ابتر کردیا ہے،دنیا میں کوئی محفوظ نہیں ہے،لاک ڈاؤن سے دنیا میں کساد بازاری ہوئی اور تمام ممالک غریب ہوئے،وبا انسانیت کو متحد کرنے کے لیے ایک موقع تھا، بدقسمتی سے قوم پرستی، بین الاقوامی سطح پر کشیدگی میں اضافہ ہوا اور مذہبی سطح پر نفرت میں اضافہ ہوا اور اسلاموفوبیا بھی سر چڑھ کر
بولنے لگا،ہمارے پیغمبرؐ کی گستاخی کی گئی، قرآن کو جلایاگیا، یہ سب کچھ اظہار آزادی کے نام پر کیا گیا، دنیا میں بھارت واحد ملک ہے جہاں ریاست کی معاونت سے اسلاموفوبیا ہے اس کی وجہ آر ایس ایس کے نظریات ہیں جو بدقسمتی سے بھارت میں حکمران ہے۔ جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس میں آن لائن خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم
عمرا ن خان نے کہا کہ جب سے میری حکومت آئی ہے پاکستان کو نیا پاکستان بنارہے ہیں جو ریاست مدینہ کی طرز پر قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے ہمیں امن و استحکام کی ضرورت ہے جومذاکرات سے ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ جنرل اسمبلی دنیا میں واحد ادارہ ہے جو امن حاصل کرنے میں ہماری مدد کرسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں