اسلام آباد(پی این آئی) وزیرتعلیم شفقت محمود اور معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں ہردوہفتے بعد ٹیسٹنگ اور اسکریننگ ہوگی،سکول میں داخل ہوتے وقت اسکریننگ کی جائے گی، بیمار بچوں کو سکول آنے کی اجازت نہیں ہوگی، ماسک کا استعمال لازمی ہوگا،کسی جگہ پر ایس اوپیز کی
خلاف ورزی ہوئی تو کاروائی کی جائے گی۔وفاقی وزراء این سی اوسی کے فیصلوں کے بعد پریس کانفرنس کررہے تھے۔ وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا کہ این سی اوسی نے بڑی تحقیقات کی، ماہرین اور تمام لوگوں نے تحقیق کی اور جائزہ لیا گیا، کہ کس طرح آگے بڑھنا ہے، وزارت صحت نے ڈیٹا اکٹھا کیا، ایک طویل عمل کے بعد آج ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولے جائیں۔ہائرایجوکیشن کے یونیورسٹیزکالجز،اور نویں ، دسویں کی کلاسز کی بھی اجازت دی جائے گی۔والدین کا شکر ادا کرتا ہوں جنہوں نے انتہائی تحمل کے ساتھ وقت کو گزارا۔ایک ہفتے بعد جائزہ لیا جائے گا، پھر 23ستمبرسے چھٹی سے مڈل کلاس اور پھر ایک ہفتے بعد جائزہ لے کر 30 ستمبر کو پرائمری تعلیمی ادارے کھول دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سکول کھولنے کیلئے تمام ایس اوپیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 15ستمبر کو جو تعلیمی ادارے کھل رہے ہیں اس کا اطلاق ووکیشنل اداروں پر بھی ہوگا۔جب تعلیمی اداروں کا ذکر کرتے ہیں ، اس میں مدارس ،نجی وسرکاری سکول بھی شامل ہیں۔ جہاں پر ہم محسوس کیا کہ ایس اوپیز پر احتیاط نہ برتی گئی تو حکومت تادیبی کاروائی کرسکتی ہے۔معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ تمام فیصلے بیماری کے پھیلاؤ کو دیکھ کر کیے جارہے ہیں، آج کی رپورٹ یہ ہے کہ ٹیسٹ اور کیسز کی تعداد تسلی بخش ہے، اسی بناء پر سکول کھولے جارہے ہیں،سکول کھولنے کا فیصلہ تمام اعدادوشمار کو دیکھ کر کیا جارہا ہے۔ایس اوپیز بنائے ہیں کہ کلاس کے آدھے بچے ایک دن اور آدھے بچے دوسرے دن آئیں۔ایس اوپیز میں کلیدی رول ماسک کا ہوگا۔ سرجیکل ماسک ضروری نہیں کپڑے کا ماسک بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔والدین ماسک کو یقینی بنائیں۔ اگر کوئی بیمار ہے ، کھانسی یا نزلہ زکام ہے تو سکول یا کالج نہ جائیں۔ تعلیمی اداروں میں بھی ہدایت کی گئی ہے کہ بیمار بچے سکول میں نہ آئیں،سکولوں میں بخارچیک کیا جائے گا۔سکول میں داخل ہوتے وقت اسکریننگ کی جائے گی۔تعلیمی اداروں میں ہردوہفتے بعد ٹیسٹنگ اور اسکریننگ ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں