راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن(پناہ) کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ شوگری ڈرنکس کااستعمال فیشن بن چکاہے،جب کہ پس پردہ شوگری ڈرنکس کااستعمال انسان کودل،ذیابیطس،کینسر،موٹاپے سمیت متعدد بیماریوں کاشکارکرتاہے،حکومت کوصحت مندمعاشرہ تشکیل دینے
کے لئے شوگری ڈرنکس کوبچوں اوربڑوں کی پہنچ سے دوررکھنے کے لئے قانون سازی کرنی چاہیے۔پناہ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں ثناء اللہ گھمن کاکہناتھاکہ دنیاکی ترجیحات بدل رہی ہیں،ہمیں بھی بدلناہوگا،مضرمشروبات کی جگہ صحت مندغذاکے استعمال کی طرف رجحان بڑھ رہاہے،بین الاقوامی سطح پردیگرممالک کی طرح ہمیں بھی مہلک امراض کاسبب بننے والی شوگری ڈرنکس کے حقائق سے عوام کوآگاہ کرناہوگا،بین الاقوامی خبررساں ادارہ سی این این کے مطابق سنگاپوروہ پہلاملک بن کرسامنے آیاجہاں پرنئے قوانین کی روشنی میں شوگری ڈرنکس کے اشتہاروں پر پابندی عائد کرنے سے متعلق قانون سازی کرنے کافیصلہ کیاگیاہے، یہ فیصلہ شوگری ڈرنکس کے بڑھتے ہوئے رجحان کے نتیجے میں دل،ذیابیطس اورموٹاپے جیسی دائمی بیماریوں کے رونماہونے پرلیاگیا،بی ایم جے ریسریچ کے مطابق روزانہ سوملی لیٹر شوگری ڈرنکس کااستعمال 18فیصد کینسر کاسبب بنتاہے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، جو لوگ دن میں ایک سے دو کین شوگر ڈرنکس کا باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں وہ بیماریوں کودعوت دیتے ہیں، شوگری ڈرنکس کے استعمال سے 1975 کے بعد سے دنیا بھر میں موٹاپا کی بیماری میں تقریبا تین گنا اضافہ ہوا،حکومت کوچاہیے کہ شوگری ڈرنکس کوعوام کی پہنچ سے دوررکھنے کے لئے اپناکرداراداکرے،ریاست میکسیکونے شوگری ڈرنکس کی روک تھام کے لئے 10فیصد ٹیکس میں اضافہ کیا،جس کے نتیجے میں 6.0فیصد سے 6.8فیصدتک شوگری ڈرنکس کے استعمال میں کمی واقع ہوئی،جوباقی دنیا کیلئے روشن مثال ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں