اسلام آباد(پی این آئی) اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤں کے بعد کورونا کیسز کی تعداد میں بتدریج کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا ہے کہ ہم نے ایس او پیز
کی خلاف ورزی پر96 ہوٹلز سیل کیے، 14 لاکھ کے جرمانے عائد کیے، 422 دکانیں بند کروائیں، 17 ورکشاپس کو سیل کیا جس کے بعد یومیہ کورونا کیسز کی تعداد 600 سے کم ہو کر 300 ہو گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نتیجے میں 9 انڈسٹریل یونٹس اور 10 سب سیکٹرز کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ اسلام آباد کے ان سکیٹرز کو سیل کیا جا رہا ہے جہاں کورونا نے اپنے قدم جمائے ہوئے ہیں، ہاٹ اسپاٹ علاقوں کی نشاندہی کرنے کے بعد ان علاقوں کو سیل کیا جا رہا ہے اور لوگوں کو سختی سے اس پر عمل کروانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔گزشتہ روز بھی 2 علاقوں کی نشاندہی کرنے کے بعد ان کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا تھا۔ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے غوری ٹاؤن کے فیز 4 اور 5 کے مکینوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے اپنی تیاریاں مکمل کرلیں۔ مکینوں کو ہدایت کی گئی ہے وہ خوراک کا انتظام کر لیں۔ واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ شہر کے جس علاقے میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا وہ سیل کردیے جائیں گے۔اس سے قبل بھی اسلام آباد کے کئی علاقے سیل کیے جا چکے ہیں۔ یہ علاقے سیل کرنے کا سلسلہ سمارٹ لاک ڈاون حکمت عملی کے تحت جاری ہے۔ جبکہ اسلام آباد کے علاوہ ملک کے سینکڑوں علاقے لاک ڈاون کیے جا چکے ہیں۔ اس اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نتیجے بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں ، کچھ دن پہلے تک بات کی جا رہی تھی کہ اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تعاد بلوچستان سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، لیکن اب اسلام آباد میں کئے جانے والے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں جس کے بعد یومیہ کورونا کیسز کی تعداد 600 سے کم ہو کر 300 ہو گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں