اسلام آباد ( پی این آئی) آئندہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصد اضافے کی تجویز پیش کر دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 142 ارب روپے اضافی مختص کئے جا سکتے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پنشن میں 999 ارب
روپے جبکہ پشن کیلئے 530 ارب روپے مختص کئے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔گریڈ 21،22 کے سول ملٹری افسروں کی تنخواہوں میں بھی اضافہ ہو گا بتایا گیا ہے کہ 2016، 2017،2018 کے ایڈہاک ریلیف کو بھی ضم کیا جا سکتا ہے۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ پے اینڈ پنشن کمیشن کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ سابق سیکرٹری خزانہ واجد علی رانا کی سربراہی میں قائم ہے اینڈ کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مالی وسائل میں رہتے ہوئے وفاقی بجٹ کے لیے عبوری سفارشات پیش کرے تاکہ سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو بجٹ میں ریلیف دیا جا سکے۔پے اینڈ کمیشن سیکرٹریٹ سے منسلک سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے قبل ایک تجویز یہ بھی تھی کہ بجٹ میں تنخواہوں کے سکیلوں پر نظر ثانی کر کے نئے پے سکیل 2020 لاگو کیے جائیں۔ تاہم کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد عالمی معیشت کی تباہی اور پاکستانی معیشت پر اس کے تباہ کن اثرات کے بعد اس آپشن جو محدود کر دیا گیا ہے ۔حکومت نے کمیشن کو ابتدائی طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ وہ بجٹ میں شامل کرنے کے لیے جو سفارشات پیش کرے ان پر لاگت کا تخمینہ 80 ارب روپے تک ہو تاہم کمیشن کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے ہی وہ پنشن کا حجم خطرناک حد تک بڑھنے اور ملک ریوینیو میں مطلوبہ شرح سے اضافہ نہ ہونے کے باعث مشکلات کے حل کے لیے بھی سفارشات دے۔وفاقی حکومت نے 18 رکنی پے اینڈ پنشن کمیشن کو پہلے عبوری سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ بجٹ میں ملازمین کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں