لاہور (پی این آئی) صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹن نے کہا ہے کہ بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی شعبہ جینڈر سٹڈیز کے زیر اہتمام وزارت انسانی حقوق پنجاب اور کرسچن کیئر فاؤنڈیشن کے اشتراک سے خواتین کے عالمی دن
کی مناسبت سے الرازی ہال میں منعقدہ سیمینار میں خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پرممبر صوبائی اسمبلی عائشہ اقبال، ریجنل ڈائریکٹروزارت برائے انسانی حقوق پنجاب لبنیٰ منصور، چیئرپرسن شعبہ جینڈر سٹڈیز ڈاکٹر راعنا ملک، چیئرمین کرسچن کیئر فاؤنڈیشن تنویر یعقوب، این جی اوز کے نمائندگان، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی برائے انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹن نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کے حقوق پر بات چیت ہونا نیک شگون ہے۔ انہوں نے کہا کہ مردہ انسانی جسموں کو دیکھنے سے زیا دہ تیزاب گردی کا شکار خواتین کو دیکھنا اذیت ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ تیزاب کی فروخت سے متعلق سخت قوانین اور ان پر سختی سے عملدرآمد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے تمام مذاہب اخلاق کا سبق دیتے ہیں جن پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے مرد اور خواتین کوایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت خواتین کی کم عمری میں شادی کے ساتھ دیگر حقوق کیلئے اسمبلی میں بل لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیزاب جیسے کھلے ہتھیا ر کی سر عام دستیابی کو روکنے کے لئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر راعنا ملک نے کہا کہ حقوق نسواں کیلئے شعبہ جینڈر سٹڈیز میں تحقیقی بنیادوں پر کام شروع کیا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں خواتین مکمل آزادی سے اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ ۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں