پہلی مرتبہ انگلینڈ اور ویلز کی آبادی نصف سے کم ہوگئی، مسلمانوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی

لندن (پی این آئی) برطانیہ میں ہونے والی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق تاریخ میں پہلی بار انگلینڈ اور ویلز کی نصف سے بھی کم آبادی عیسائی ہے۔ برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس ) نے کہا کہ 2021 میں کی گئی 10 سالہ مردم شماری میں مسلم آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں عیسائیوں کے بعد سب سے زیادہ لوگوں نے بے مذہب کے طور پر اپنی شناخت درج کروائی۔

 

 

 

مذہب کا سوال 2001 میں برطانیہ کی مردم شماری میں شامل کیا گیا تھا اور اس کے جواب کو ضروری نہیں بلکہ رضا کارانہ رکھا گیا تھا لیکن او این ایس کے مطابق مردم شماری کے دوران 94 فیصد لوگوں نے مذہب کے حوالے سے سوال کا جواب دیا۔ انگلینڈ اور ویلز میں تقریباً 27.5 ملین افراد یا 46.2 فیصد نے خود کو عیسائی بتایا، جو 2011 کے مقابلے میں 13.1 فیصد کم ہے۔ مردم شماری نتائج کے مطابق بے مذہب افراد کی تعداد 12 پوائنٹس بڑھ کر 37.2 فیصد یا 22.2 ملین ہو گئی، جب کہ مسلمانوں کی آبادی 3.9 ملین یا 6.5 فیصد رہی، جو کہ پہلے 4.9 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ برطانیہ میں ہندوؤں کی تعداد 10 لاکھ، سکھوں کی پانچ لاکھ 24 ہزار ، بدھ مت کے ماننے والوں کی دو لاکھ 73 ہزار جب کہ یہودیوں کی تعداد دو لاکھ 71 ہزار ہے۔

close