ٹرمپ کے حامیوں کا کانگرس کی عمارت پر دھاوااور فسادات، ٹرمپ نے اپنے حامیوں کا تشدد مسترد کر دیا

واشنگٹن (این این آئی ) وائٹ ہائوس کی ترجمان کائلی مک کینانی نے کانگرس کی عمارت میں ہونے والے فسادات کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ اس تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی عہدیدار نے زور دے کر کہا کہ جن لوگوں نے

کانگرس کا محاصرہ کیا وہ ٹرمپ انتظامیہ کی اقدار کی نمائندگی نہیں کرتے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ میں واضح کردوں کیپیٹول کی عمارت میں ہم نے جو تشدد دیکھا وہ خوفناک ، قابل مذمت اور امریکی اقدار کے منافی تھا۔ صدر اور ان کی انتظامیہ نے ان کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ۔میک کینانی نے کہا کہ کانگریس میں جو کچھ ہوا وہ ناقابل قبول ہے اور قانون کو توڑنے والوں کو کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے فسادات کرنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کیے جانے چاہئیں۔۔۔۔ ٹرمپ کیلئے نئی مشکل کھڑی، کاروباری گروپوں کا ٹرمپ کو فوری نکالنے کا مطالبہ واشنگٹن (پی این آئی)ٹرمپ کیلئے نئی مشکل کھڑی، کاروباری گروپوں کا ٹرمپ کو فوری نکالنے کا مطالبہ، امریکا کے بڑی کاروباری گروپوں نے ٹرمپ کو صدارتی دفتر سے فوری نکال باہر کرنے کا مطالبہ کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں ایگزون موبل، فائزر اور ٹویوٹا موٹرز سمیت 14 ہزار کمپنیوں کی نمائندگی کرنے والے امریکی بزنس مین گروپ نے کیپیٹل ہل واقعے کی حمایت کرنے پر امریکی حکام سے ٹرمپ کو فوری صدارتی دفتر سے نکالنے کا مطالبہ کردیا۔امریکی بزنس مین گروپ نے نائب صدر مائیک پینس اور کابینہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹرمپ کو فوری طور پر عہدہ صدارت سے ہٹانے پر غور کریں۔امریکی نیشنل ایسوسی ایشن آف مینوفیکچررزکے صدر کا کہنا تھا کہ

ٹرمپ نے اختیارات برقرار رکھنے کے لیے تشدد کو سراہا اور جو کوئی منتخب رہنما ٹرمپ کے اس عمل کا دفاع کررہا ہے وہ انارکی کی حمایت میں آئین کے تحت اپنے حلف کی خلاف ورزی اور جمہوریت کی نفی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے نائب صدر مائیک پینس کابینہ کے ساتھ بیٹھ کر جمہوریت کی بقا کے لیے 25 ویں ترمیم کو منسوخ کرنے کے لیے سنجیدگی سے غور کریں۔اس کے علاوہ امریکا میں دیگر بزنس مین گروپوں کی جانب سے بھی کیپیٹل ہل واقعے پر سخت بیانات جاری کیے گئے ہیں۔امریکا کی چند بڑی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز کی نمائندہ تنظیم کا کہنا ہےکہ غیر قانونی کوششوں سے جمہوری الیکشن کے قانونی نتائج کو تبدیل کرنے کے نتیجے میں دارالحکومت میں فساد برپا ہوا۔ایسوسی ایشن نے متعلقہ حکام اور ٹرمپ سے ہنگامہ آرائی ختم کرانے اور پر امن طریقے سے انتقال اقتدار کا مرحلہ مکمل کرنے کا مطالبہ کیا۔بزنس مین گروپوں کا کہنا تھا کہ ہمارے منتخب رہنماؤں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تشدد کو ختم کرائیں اور نتائج کو تسلیم کریں کیونکہ ہماری جمہوریت کو 100 سال ہوچکے ہیں لہٰذا پر امن انتقال اقتدار کی حمایت کریں۔

close